پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف ارکان کی نا اہلی کے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا، کل سنایا جائے گا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) الیکشن کمیشن نے 25 ارکان پنجاب اسمبلی کی نا اہلی کے ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل دوپہر 12 بجے سنایا جائے گا۔
الیکشن کمیشن میں 25 ارکان پنجاب اسمبلی کی نا اہلی سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی ، 10 منحرف ارکان کے وکیل خالد اسحاق نے دلائل میں کہا کہ میرے کلائنٹس کو کوئی نوٹس یا ایجنڈا نہیں ملا ، یکم اپریل کو مبینہ پارلیمانی پارٹی کا کوئی نوٹس نہیں ملا ۔
پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ پی ٹی ائی کی پارٹی پالیسی کی تشہیر میڈیا اور سوشل میڈیا پر کی گئی ۔ چیف الیکشن کمشنر نےکہا کہ فریقین کے دلائل سنے ہیں ، منحرف ارکان کا موقف ہے کہ انہیں پرویز الٰہی کو ووٹ ڈانے کی ہدایت نہیں کی گئی ۔ بیرسٹر علی طفر نے کہا کہ اسد عمر نے بطور سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف تمام ارکان کو خطوط لکھے تھے ، منحرف ارکان نجی ہوٹل میں اکٹھے ہوتے رہے ، 7 اپریل کو دوبارہ شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔
وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ تمام منحرف ارکان نے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ کیلئے ووٹ دیا جس پر وہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے ، 16 اپریل کو جو کچھ پنجاب اسمبلی میں ہوا اس سے اسمبلی کا وقار کم ہوا۔
علیم خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اعتراض کیا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے نئی دستاویزات جمع کرائی جا رہی ہیں جس پر ممبر نثار درانی نے استفسار کیا کہ اس موقع پر نیا ریکارڈ جمع کیوں کرایا جا رہا ہے ۔ وکیل فیصل چودھری نے وضاحت کی کہ پہلے ریکارڈ کی فوٹو کاپیز تھیں، آج اصل ریکارڈ جمع کرایا جا رہا ہے ۔
الیکشن کمیشن نے 25 ارکان پنجاب اسمبلی کے نااہلی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل دوپہر 12 بجے سنایا جائے گا۔ خیال رہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی نے منحرف ارکان کے خلاف نا اہلی ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھیجا تھا۔