ماموں نے بھانجی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے شخص کو پولیس حراست میں شیخ زید ہسپتال میں گھس کر قتل کر دیا

ماموں نے بھانجی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے شخص کو پولیس حراست میں ...
ماموں نے بھانجی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والے شخص کو پولیس حراست میں شیخ زید ہسپتال میں گھس کر قتل کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

رحیم یار خان(آئی این پی)شیخ زید ہسپتال ایمرجنسی وارڈ میں پولیس حراست میں غیرت کے نام پر قتل کی ہولناک واردات ہوئی ہے،  ملزم نے پسٹل کے فائر مار کر 35 سالہ شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔

 تفصیل کے مطابق تھانہ آب حیات میں زنا کے مقدمہ نمبری 130/23 میں نامزد ملزم رفیق کو گزشتہ روز پولیس ملازمین میڈیکل کیلئے شیخ زید ہسپتال لیکر پہنچے جہاں ساجد نامی شخص جو کہ زیادتی کی شکار لڑکی کا ماموں تھا نے بھانجی کا بدلہ لینے کیلئے رفیق پر پولیس تھانہ آب حیات کی موجودگی میں فائرنگ کر دی۔ 3 گولیاں لگنے پر ملزم رفیق شدید زخمی ہوگیا جسے موقع پر موجود ڈاکٹروں نے طبی امداد دی لیکن وہ جانبر نہ ہو پایا اور دم توڑ گیا۔

ہسپتال کی سکیورٹی اور موقع پر موجود تھانہ آب حیات پولیس کی نفری ہونے کے باوجود ملزم نے 3 فائر مار کر ملزم کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہسپتال سکیورٹی اور پولیس اہلکار اپنی جانیں بچانے کیلئے بھاگنے میں مصروف رہے۔ ہسپتال سکیورٹی والے صرف موٹر سائیکل سواروں اور گاڑیوں کو سائیکل اسٹینڈ پر لگانے کی نوکری کرتے ہیں باقی پیدل آنے جانے والے افراد کیلئے سکیورٹی صرف نام کی ہی ہے۔

شہریوں کا مطالبہ ہے کہ ڈائریکٹر سکیورٹی کسی پروفیشنل شخص کو لگانے چاہیے تاکہ ہسپتال میں سکیورٹی کے معاملات حل ہو سکیں اور موقع پر موجود پولیس ملازمین کا بھی ڈیٹا چیک کرنا چاہیے کہ کہیں پولیس والوں نے تو فائرنگ کرنے والے کو اطلاع فراہم نہ کی ہو۔ اطلاع پا کر ایم ایس شیخ زید ہسپتال ڈاکٹر آغا توحید ایس ایچ او سٹی اے ڈویژن شفاقت علی منج نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور فائرنگ کرنے والے ملازم کو پسٹل سمیت گرفتار کر لیا شیخ زید ہسپتال میں سرعام فائرنگ سے عوام میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی۔ ایس ایچ او سٹی اے ڈویژن شفاقت علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو آلہ قتل سمیت موقع سے گرفتار کرتے ہوئے حوالات منتقل کر دیا ہے مزید کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل لائی جائے گی۔