امریکا میں ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے باہر شہریوں کا احتجاجی مظاہرہ،6 افرادگرفتار

امریکا میں ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے باہر شہریوں کا احتجاجی مظاہرہ،6 ...
امریکا میں ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کے باہر شہریوں کا احتجاجی مظاہرہ،6 افرادگرفتار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )’ٹیسلا ٹیک ڈاون‘ تحریک کی نمائندگی کرتے ہوئے امریکا میں سینکڑوں شہریوں نے مین ہٹن کے میٹ پیکنگ ڈسٹرکٹ میں ٹیسلا شوروم کے باہر جمع کر احتجاج کیا، جہاں مظاہرین کی جانب سے شوروم پر قبضے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے پولیس نے 6 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق گزشتہ کئی ہفتوں سے، ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک اور وفاقی حکومت میں ان کی شمولیت کی مذمت کرنے کے لئے پیپل اوور پرافٹس اور ڈسٹرکشن پروجیکٹ سمیت گروپس کے زیر اہتمام مظاہرے کئے جارہے ہیں، مین ہیٹن میں مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ اس کاروبار کو ہدف بنا رہے ہیں جس نے ایلون مسک کو دنیا کا امیر ترین آدمی بنادیا۔
بہت سے مظاہرین نے کہا کہ وہ ایلون مسک کے کاروبار کیخلاف اس لئے احتجاج کر رہے ہیں جس نے انہیں دنیا کا امیر ترین آدمی بنایا ہے، فوربس کا اندازہ ہے کہ ایلون مسک کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 200 بلین ڈالر سے کچھ ہی کم ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ہم آگے بڑھیں اور ٹیسلا کے خلاف اتنا ہی مضبوط اور موثر احتجاج جاری رکھیں تو ہم دنیا کو باور کراسکتے ہیں کہ ٹیسلا ایک زہریلا برانڈ ہے جو ایلون مسک کو آکسیجن فراہم کرتا ہے۔
مظاہرین میں موجود ایک شہری کیرن شال کا کہنا تھا کہ ہم مظاہرہ کررہے ہیں اور تحریک پھیل رہی ہے، کیونکہ ایلون مسک ابھی دارالحکومت میں ایک غیر منتخب فرد ہے، جس کے پاس کوئی دفتر نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ای میل ہے۔
’ہم اپنے مسائل اور خدشات کو بیان کرنے کے لئے واشنگٹن نہیں جاسکتے، اس لئے ہمیں اس کے کاروباری مقام پر جمع ہونا پڑا اور ایلون مسک کے کاروبار کی جگہوں میں سے ایک ٹیسلا بھی ہے۔‘
بظاہر ایسا لگتا ہے کہ الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا کیخلاف عوامی دباو¿ کے حقیقی نتائج برآمد ہوئے ہیں، کمپنی کا سٹاک جمعہ کو 248.71 ڈالر پر بند ہوا جبکہ دسمبر میں اس کی 52 ہفتے کی اونچائی 488.54 ڈالرتھی، حالانکہ اس کی قدر اب بھی 2024 کے زیادہ تر کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
ایلون مسک نے اس ہفتے ٹیسلا آل ہینڈز میٹنگ میں اپنے ملازمین کو بتایا کہ آگے بہتر دن ہیں، ملک بھر میں پرامن مظاہروں کے علاوہ کم از کم 80 ٹیسلا گاڑیوں کی توڑ پھوڑ یا آگ لگانے کے واقعات امریکا اور کینیڈا میں میڈیا کی سرخیوں میں رہے ہیں۔
جرائم میں اضافے پر جس کی وجہ سے 3 افراد کو وفاقی الزامات کا سامنا کرنا پڑا، ایف بی آئی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ مجرمانہ کارروائیاں تنہا مجرموں نے کی ہیں۔
پھر بھی ایجنسی عوام کو ٹیسلا ڈیلرشپ کے قریب اور اس کے آس پاس نگرانی سمیت مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ترغیب دے رہی ہے۔
ٹیسلا کے متعدد مالکان کے مطابق جب سے ایلون مسک نے صدر کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ کی توثیق کی ہے انہیں عوام کی جانب سے ہراساں کئے جانے سمیت تشدد اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ بعض نے ٹیسلا سے چھٹکارا حاصل کرنے میں ہی عافیت جانی۔