اب مجھ کو رخصت ہونا ہے کچھ میرا ہار سنگھار کرو

اب مجھ کو رخصت ہونا ہے کچھ میرا ہار سنگھار کرو
اب مجھ کو رخصت ہونا ہے کچھ میرا ہار سنگھار کرو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اب مجھ کو رخصت ہونا ہے کچھ میرا ہار سنگھار کرو
کیوں دیر لگاتی ہو سکھیو جلدی سے مجھے تیار کرو

رو رو کر آنکھیں لال ہوئیں تم کیوں سکھیو بے حال ہوئیں
اب ڈولی اٹھنے والی ہے لو آؤ مجھ کو پیار کرو

یہ کیسا انوکھا جوڑا ہے جو آج مجھے پہنایا ہے
میں حوروں جیسی دلہن بنی اب اٹھو اور دیدار کرو

اک ہار ہے سرخ گلابوں کا اک چادر سرخ گلابوں کی
اور کتنا روپ چڑھا مجھ پر اس بات کا تو اقرار کرو

اک بار یہاں سے جاؤں گی میں لوٹ کے پھر کب آؤں گی
تم آہ و زاری لاکھ کرو تم منت سو سو بار کرو

ہاں یاد آیا اس بستی میں کچھ دیے جلائے تھے میں نے
تم ان کو بجھنے مت دینا بس یہ وعدہ اک بار کرو

کلام : شبنم شکیل