پاکستانی کھلاڑیوں، آفیشلز اور مینٹورز کی سب سے زیادہ تعداد کو منیج کرنے والی ایجنسی کے ایجنٹ پر کرپشن کا الزام، رجسٹریشن معطل

پاکستانی کھلاڑیوں، آفیشلز اور مینٹورز کی سب سے زیادہ تعداد کو منیج کرنے ...
پاکستانی کھلاڑیوں، آفیشلز اور مینٹورز کی سب سے زیادہ تعداد کو منیج کرنے والی ایجنسی کے ایجنٹ پر کرپشن کا الزام، رجسٹریشن معطل
سورس: X

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن ( ڈیلی پاکستان آن لائن)انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے معروف پلیئر ایجنٹ مغیث احمد کو کرپشن الزامات میں مجرم قرار دے دیا ہے۔ مغیث احمدانٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (آئی سی اے) کے نام سے ایک ایجنسی چلاتے ہیں۔ انہیں ای سی بی  کے اینٹی کرپشن کوڈ کی چار شقوں کی خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی ہے۔

ای سی بی کے مطابق، آزاد اینٹی کرپشن ٹریبیونل کی سماعت کے بعد مغیث احمد کے خلاف فیصلہ آیا ہے اور اب سزا کے تعین کا مرحلہ باقی ہے۔ اس دوران، مغیث احمد کی بطور ایجنٹ رجسٹریشن معطل کر دی گئی ہے۔

مغیث احمد کی ایجنسی  آئی سی اے  پاکستان کے سب سے زیادہ کرکٹرز، کوچز، سلیکٹرز اور مینٹورز کو منیج کرتی رہی ہے۔ 2024 کے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ 25 کھلاڑیوں میں سے 19 کھلاڑی اس ایجنسی کے ساتھ منسلک تھے۔

آئی سی اے سے منسلک پاکستانی کھلاڑی:

1. عامر جمال

2. عبداللہ شفیق

3. عارف منہاس

4. حسیب اللہ

5. جہانداد خان

6. کامران غلام

7. خرم شہزاد

8. محمد علی

9. حسنین

10. حریرہ

11. احسان اللہ

12. نسیم شاہ

13. نعمان علی

14. صدیق اللہ

15. فہران

16. سائم ایوب

17. شاداب خان

18. سفیان مقصود

19. طیب طاہر

آئی سی اے  سے منسلک آفیشلز:

(سلیکٹرز، کوچز، سپورٹ سٹاف)

1. عاقب جاوید

2. محمد حفیظ

3. وہاب ریاض

4. عبدالرزاق

5. کامران اکمل

6. سہیل تنویر

7. عمر گل

8. سعید اجمل

9. ایڈم ہولیوک

10. ڈریکس سائمین

آئی سی اے سے منسلک مینٹورز:

1. سرفراز احمد

2. مصباح الحق

یہ فیصلہ پاکستانی کرکٹرز اور کوچنگ سٹاف کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ بہت سے کھلاڑی اور کوچز  آئی سی اے سے منسلک تھے اور اب انہیں اپنے معاہدوں کے لیے متبادل راستے تلاش کرنے ہوں گے۔

ای سی بی کا کہنا ہے کہ معاملے کی مزید تفصیلات فیصلے کے حتمی اعلان کے بعد جاری کی جائیں گی اور اس وقت تک اس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔

مزید :

کھیل -