ٹرمپ کے پیوٹن سے "ناراض" ہونے کے بیان پر روس کا مؤقف آگیا

ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روس کے صدارتی محل کریملن نے کہا ہے کہ روس اور امریکہ یوکرین میں ممکنہ امن معاہدے سے متعلق کچھ غیر متعین تجاویز پر کام کر رہے ہیں۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے "ناراض" ہیں۔
ٹرمپ نے" این بی سی نیوز" کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اس وقت شدید غصے میں آ گئے جب پیوٹن نے گزشتہ ہفتے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی قیادت پر سوالات اٹھائے۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر انہیں لگا کہ ماسکو ان کی جنگ ختم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے تو وہ روسی تیل خریدنے والے ممالک پر 25 سے 50 فیصد کے اضافی محصولات عائد کریں گے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ٹرمپ کے تبصرے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پیوٹن اب بھی ٹرمپ کے ساتھ رابطے کے لیے تیار ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو دونوں رہنماؤں کے درمیان فوری طور پر ٹیلی فونک گفتگو کا انتظام کیا جا سکتا ہے، تاہم اس ہفتے کسی کال کا کوئی شیڈول نہیں ہے۔ پیسکوف نے مزید کہا کہ ماسکو اور واشنگٹن دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔