شاباش جماعت اسلامی…… شاباش انجینئر حافظ نعیم الرحمن! آپ نے عوامی نمائندگی کا حق ادا کر دیا
جماعت اسلامی کی تاریخ سے اہل ِ پاکستان پوری طرح آگاہ ہیں، پاکستان پر جب بھی کڑا وقت آیا حکمرانوں نے فوج کو بلایا اور عوام نے سید مودودیؒ کی جماعت اسلامی کو آواز دی،قیام پاکستان سے البدر تک اور ختم نبوتؐ سے آمریت کے خلاف جدوجہد میں جماعت اسلامی کا کردار نمایاں رہا ہے،76سالوں میں پاکستانی عوام پر حکمران کیا کیا ظلم ڈھاتے آ رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی انفرادیت رہی ہے کہ اس نے اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود خدمت میں لوہا منوایا ہے، زلزلہ ہو، سیلاب ہو، عید ہو، رمضان ہو یا کرونا جب سب دبک کر بیٹھ گئے تھے جماعت اسلامی کے کارکن سربکف رہے آج جب پوری قوم خوف اور دہشت گردی کا شکار ہو کر سو رہی ہے، کونوں کھودروں میں منہ چھپا کر رونے والی قوم کو آئی ایم کے ہاتھوں یرغمال بنانے، پورے ملک کے عوام کو آئی پی پیز کے سپرد کرنے، بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری اور یوٹیلٹی بلز کے کنوئیں میں دھکیل رکھا ہے، ظالم اور بے رحم فارم47 کے حکمرانوں کے خلاف کوئی پارٹی آواز بلند کرنے کے لئے تیار نہیں ہے،چاروں اطراف دفعہ 144 اور نیب کے مقدمات نے خوف کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔ ان حالات میں شاباش جماعت اسلامی کو شاباش ہے اور انجینئر حافظ نعیم الرحمن کو جنہوں نے مشکل ترین حالات میں عوام کے زخموں پر مرہم رکھتے ہوئے سڑکوں پر آنے کا اعلان کیا ہے اور ایک ہفتے سے بجلی کے بلوں کے عذاب سے نجات کے لئے راولپنڈی سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔سلام ہے آپ کو، آپ نے 25کروڑ عوام کا حقیقی ترجمان اور نمائندہ ہونے کا ثبوت دے دیا ہے۔قوم کے حقیقی مسائل پر سٹینڈ لیا ہے، سخت گرمی اور حبس میں شاید ہزاروں مرد خواتین اسلام آباد اور راولپنڈی،لاہور اور کراچی کی سڑکوں پر موجود ہیں، مگر عملاً پاکستان کی25کروڑ عوام کے دِل آپ نے اور آپ کی جماعت اسلامی اور کارکنان نے جیت لئے ہیں۔انجینئر حافظ نعیم الرحمن آپ نے کراچی کے عوام کو بیدار کرنے کے بعد ملک بھر کی عوام کو جگانے کا جو بیڑا اٹھایا تھا اور عزم کیا تھا آپ نے اپنے عمل سے کر دکھایا ہے آپ کو اور آپ کے ساتھیوں کو سلام، آپ نے حکمرانوں کے کارکنان اور پولیس کو لڑانے کے منصوبے کو خوبصورت حکمت عملی کے ساتھ ناکام کر کے عوام اور سرکاری اداروں کے ملازمین کے دِلوں کو بھی مسخر کر لیا ہے۔کراچی کی سڑکوں پر عوام کے لئے آپ نے 29 دن مسلسل دھرنا دے کر حقیقی نمائندہ ہونے کا ثبوت ہی نہیں تھا بلکہ اپنے عمل سے ثابت کیا ہے۔ دنیاوی سیٹیں آپ کے لئے اہمیت نہیں رکھتیں۔ یہی وجہ ہے راولپنڈی کا لیاقت باغ، ڈی چوک اور گرد و نواح بھی تاریخ رقم کرنے کے لئے تیار ہیں آپنے جس فہم و فراست سے 26جولائی سے شروع ہونے والے ملک گیر دھرنے کو راولپنڈی، اسلام آباد کے ساتھ چاروں صوبوں تک پھیلا دیا ہے۔ مرد و خواتین بچوں کو اس کا حصہ بنایا ہے اور اپنے دس مطالبات میں اپنے اور اپنی جماعت کے لئے ایک بھی مطالبہ نہ رکھ کر پاکستان میں وہ مقام حاصل کر لیا ہے جو شاید آج تک کسی کے حصے میں نہیں آیا۔آپ کی عینک ایک کروڑ دس لاکھ میں خرید کر آپ کو عینک واپس کرنے والے پاکستان کے سچے سپاہی عامر چیمہ کو بھی سلام اور آپ کے دھرنے کے سٹیج پر چندے کی ایک اپیل پر کروڑوں روپے جمع کرنے والوں کو بھی سلام۔امیر جماعت اسلامی انجینئر حافظ نعیم الرحمن سخت ترین بحران کا شکار پاکستان کو صحیح سمت دینے کے لئے ملکی تاریخ کی بدترین گرمی اور شدید بارشوں میں سڑکوں پر نکل کر آپ نے جس جہاد کا آغاز کیا ہے یقینا قوم کی نظروں میں آپ کی اور کارکنان جماعت اسلامی کی قدر میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے حکمرانوں کو ذرا برابر بھی حیاء یا شرم ہو گی آپ نے عوامی نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے پیش کیے گئے دس مطالبات کو آنکھیں بند کر کے تسلیم کر لینا چاہئے، کیونکہ آپ نے پوری قوم کی نبض پر ہاتھ رکھا ہے، پوری پاکستانی قوم بجلی کے بلوں، ناروا ٹیکسز، بیروزگاری، روزمرہ استعمال کی خوردو نوش، جان بچانے والی ادویات و دیگر مسائل جن کو آپ نے اُجاگر کیا ہے پوری قومی آپ کی پشت پر کھڑی ہے، دھرنے میں 90سالہ بزرگوں سمیت18سالہ نوجوانوں اور باپردہ باحیاء بچیوں اور خواتین کی بھرپور شرکت نے پاکستان کی تاریخ کے منفرد دھرنے کو اور آپ کی طرف سے پیش کیے گئے دس مطالبات وہ500 یونٹ استعمال کرنے والوں کو50 فیصد رعایت دینے کی بات ہو، پٹرول پر لیوی ختم کرنے کی بات ہو،روزانہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں 20فیصد کمی کا مطالبہ ہو،سٹیشنری آئٹمز پر لگائے گئے ٹیکسز کی واپسی کا مطالبہ ہو یا آٹا، چینی، دالوں پر لگائے گئے ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ ہو،حکومتی اخراجات میں 35فیصد کم کرنے کی بات ہو، کیپسٹی چارجز، آئی پی پیز کو ڈالروں میں ادائیگی کے معاہدے ختم کرنے کی بات ہو،زراعت اور صنعتوں پر ناجائز ٹیکسز اور50فیصد بوجھ کم کرنے کی بات ہو یا صنعت و تجارت، سرمایہ کاری کو یقینی بنانے اور نوجوانوں کو روز گار کی فراہمی یقینی بنانے کی بات ہو،سرکاری سکولوں کی فروخت روکنے کی بات ہو یا غریب سے چھت بنانے کا خواب چھیننے کے لئے تعمیراتی میٹریل پر بے جا ٹیکسز کے خاتمے کا مطالبہ ہو، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ ہو یا آئی ایم ایف کے حکم پر پنشنر کے نئے مسلط کردہ نظام کو واپس لینے کی بات ہو، سب مطالبات قوم کی آواز ہیں۔جماعت اسلامی کے دھرنے کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور حکمرانوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ سے پاکستانی قوم میں نیا جوش اور ولولہ پیدا ہو رہا ہے۔یہی وجہ ہے اسلام آباد، راولپنڈی،لاہور،کراچی و دیگر شہروں میں ہونے والے دھرنوں میں جو افراد شریک بھی نہیں ہیں، لیکن ان کے دِل حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ دھڑک رہے ہیں۔ایک دوسرے سے اور جماعتی کارکنان سے یہ سوال کرتے ضرور نظر آتے ہیں، کیا بنا دھرنے کا، کون کون سے مطالبات تسلیم کر لئے گئے ہیں اس سے لگ رہا ہے پاکستانی قوم کا موڈ بدل رہا ہے قوم بیدار ہو رہی ہے،شاباش جماعت اسلامی شاباش حافظ نعیم الرحمن۔آپ قوم کی حقیقی آواز بن چکے ہیں، پاکستانی عوام میں آٹھ فروری2024ء کے الیکشن میں جس بیداری کا ثبوت دے کر کراچی کی آدھی سے زیادہ نشستیں آپ کی جھولی میں ڈالی تھیں وقت دور نہیں جب پورا ملک آپ کی آواز پر لبیک کہے گا،کیونکہ آپ دو عملی سے پاک ہیں آپ عوام ہیں، کرائے کے مکان میں رہنے والے آپ جیسے مخلص، دیانتدار، حافظ ِ قرآن ہی عوامی مسائل کو سمجھ سکتے ہیں،امیر جماعت قدم بڑھاؤ پوری قوم نہیں اُمت مسلمہ بھی آپ کے ساتھ ہے،ملک بھر کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں اور بزرگ آپ کی پشت پر ہیں اور استقامت اور حفاظت کے لئے دُعا کر رہے ہیں جماعتی کارکنان کے علاوہ عام مرد خواتین اور نوجوانوں کی دھرنے میں بڑھتی ہوئی تعداد آنے والے وقت کا تعین کر رہی ہے، مستقبل آپ کا ہے،کیونکہ آپ عوام کے حقیقی نمائندے ہیں اللہ آپ کی جدوجہد کو قبول فرمائے۔
٭٭٭٭٭