سیاسی جماعتوں کو مل کر ملک کو بحرانوں سے  نکالنے کا فیصلہ کرنا ہو گا،خالد مقبول صدیقی 

  سیاسی جماعتوں کو مل کر ملک کو بحرانوں سے  نکالنے کا فیصلہ کرنا ہو گا،خالد ...
  سیاسی جماعتوں کو مل کر ملک کو بحرانوں سے  نکالنے کا فیصلہ کرنا ہو گا،خالد مقبول صدیقی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو مل کر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا فیصلہ کرنا ہو گا جو ایک خیالِ خام ہی ہو سکتا ہے کیونکہ سیاسی جماعتوں کا مل کر بیٹھنا سرے سے ممکن ہی نہیں ہے کہ اِنہیں خود خطرہ ہی ایک دوسرے سے ہے اِس لیے حکومتی اور اپوزیشن پارٹیاں ایک دوسرے کی جڑیں کاٹنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہیں کیونکہ اْن کی اپنی بقاء اسی سنہرے اصول میں ہے اِس لیے ملک کو بحرانوں سے نکالے جانے کا سوال پیدا ہی نہیں ہوتا جبکہ خود ملک کو بحرانوں کی ایسی عادت پڑی ہے کہ بحرانوں کے بغیر اِس کا اپنا دل نہیں لگتا اور اگربحران کہیں کم ہونے لگیں تو اْس کی اپنی طبیعت خراب ہونے لگتی ہے اِس لیے مصلحت کا تقاضا یہی ہے کہ اسے بحرانوں میں ہی مبتلا رہنے دیا جائے اور اسے بحرانوں سے نکالنے کے تکلّف میں پڑنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اصولی طور پر ملک کے لیے وہی کچھ کرنا چاہیے جو اْسے اچھی طرح سے را س ہو نہ کہ اِس کی طبع ہی کے سراسر خلا ف ہواِس لیے میں اپنے اِس خیالِ خام پر خود بھی ندامت محسوس کرتاہوں اور اِس بیان کو کسی وقت بھی واپس لے سکتا ہوں کیونکہ وہی بات کرنی چاہیے جو ملک کے مزاج کے بھی مطابق ہو اور کسی طرح بھی اْس کے خلا ف نہ ہو آپ اگلے روز لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

 ووٹ الف کو دیتے ہیں اور کامیاب 

بے ہو جاتا ہے،پیر پگاڑا 

حْر جماعت کے روحانی پیشوا اور مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگاڑا نے کہا ہے کہ "ووٹ الف کو دیتے ہیں اور کامیاب بے ہو جاتا ہے"جبکہ ہمارے خیال میں یہ ساری کارستانی حروف ِ تہجّی کی ہے جو صحیح طور پر کام نہیں کرتی اور اْلٹی ہی چا ل چل جاتی ہے جس کے تدارْک کے لیے ایک تجربے کے طور پر انگریزی زبان کے حروفِ تہجّی سے کام لیا جائے اور اگر وہ بھی صحیح طور پر کام نہ کرے تو کسی اور زبان کے حروفِ تہجّی کو آزمایا جائے کیونکہ اِس سے بڑا ظلم اور کوئی نہیں ہو سکتا کہ ہم ووٹ تو کسی کو دیں اور کامیاب کوئی اور ہو جائے جس سے ہماری محنت بھی ضائع ہوجاتی ہے اور شرمندگی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے جبکہ سرِ دست یہی ہو سکتا ہے کہ ووٹ ہی مخالف کو دیا جائے تاکہ ہمارا اْمید وار کامیاب ہو سکے کیونکہ حروفِ تہجّی کا مقابلہ ہم نہیں کر سکتے اور نہ ہی اْس کے ہاتھوں شکست کھانے کو تیار ہو سکتے ہیں اور اگر یہ تدبیر بھی کار گر نہ ہوئی تو کسی اور تجویز پر کام کیا جا سکتا ہے تاکہ کسی نہ کسی طرح مثبت نتائج برآمد ہو سکیں اور ہم وقت کے ضیاع سے پہلے یہ ضروری کاروائی کرڈالیں نہ کہ ہر زبان کے حروفِ تہجّی کو زیادہ سے زیادہ آزمانے کی تدبیر کی جائے کیونکہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھ رہنے سے کچھ حاصل نہ ہوگا اور ہمارے اْمید وار ہمیشہ ہی الیکشن ہارتے رہیں گے آپ اگلے روز نصیر آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

پارا چنار کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں 

 گے،مریم نواز 

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ"ہم پارا چنار کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے "کیونکہ پی ٹی آئی نے ہر طرف فتنہ انگیزی اور شر انگیز ی پھیلا رکھی ہے جس سے پارا چنار کے لوگ بھی متاثر ہو سکتے ہیں اور شر انگیزی کی کارروائیاں شروع کر سکتے ہیں اِ س لیے ہم پارا چنا کے عوام کو تنہا چھوڑنے کا رسک ہر گز نہیں لے سکتے کیونکہ ہمیں ملک کا امن و امان سب سے زیادہ عزیز ہے حتیٰ کے کسی کو بھی تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا کیونکہ انسانی دماغ تنہا ہو تو اْسے شر انگیز ی ہی سوجھتی ہے جبکہ ہم نے امن و امان کے مسئلے کو بڑی مشکل سے کنٹرو ل کیا ہْوا ہے اور نہیں چاہتے کہ اِس کنٹرول میں کہیں تھوڑی بہت بھی کمزوری پید ا ہو اور ہمارے سارے کیے کرائے پر پانی ہی پھر جائے اِس لیے پارا چنار کے عوام خاطر جمع رکھیں اْنہیں تنہا ہونے کی عیّاشی کبھی دستیاب نہیں ہو نے دی جائے گی تاکہ وہ اپنی اوقات سے باہر نہ نکل سکیں اور ہمارے لیے کوئی مسئلہ پیدا نہ کر سکیں جبکہ شر انگیز ی جراثیم کی طرح پی ٹی آئی والوں نے ملک بھر میں پھیلا رکھی ہے جس کے قلع قمع کے لیے ہم اپنی سی کوشش کرتے رہتے ہیں اور اْس پر کافی حد تک قابو بھی پا لیا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ یہ دوبارہ پھیلنے نہ پائے جس کے لیے ہم سر توڑ کوشش کر رہے ہیں اور اللہ کے فضل سے اور پولیس کی جا ں فشانی سے ہم اِس میں کافی حد تک کامیاب بھی ہو چکے ہیں،ماشاء اللہ آپ اگلے روز لاہور میں پارا چنا رکے متاثرین کے لیے مزید پانچ امدادی ٹرک بھجوانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔

اور اب آخر میں اوسلو،ناروے سے فیصل ہاشمی کی یہ نظم

میں سویا نہیں 

گرمیوں کی دوپہر تھی 

جب فلک سے 

ابر کا تْرشا ہْوا ٹکڑا کوئی 

نیند کی آسودگی کو چیر کر 

ریڑھ کی ہڈی میں آکر دھنس گیاہو!

حادثے کے درد سے 

بیدار کچھ ایسا ہْوا 

قرنوں سے میں سویا نہیں 

اب تھکے اعصاب کی تکلیف کا شہکار ہوں 

نیند کی آسودگی کا آرزو بردار ہوں!!

آج کا مقطع 

ظفر کی خاک میں ہے کس کی حسرتِ تعمیر 

خیال و خواب میں کس نے یہ گھر بنایا تھا 

مزید :

رائے -کالم -