پنجاب اسمبلی کے پہلے 10 ماہ ،کیا کارکردگی رہی ۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے
لاہور(نمایندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی کے پہلے 10 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 19اجلاس منعقد ہوئے جس میں سے کل 86 دن اجلاس منعقد ہوا، اس دوران ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور ڈیفمیشن بل سمیت 14بلوں کی منظوری دی گئی،جبکہ قاید ایوان وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران طوفان بد تمیزی برپا کرنے پر اپوزیشن کے 16ارکان کی رکنیت معطل کی گئی، 8اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلائے گئے،10 ماہ کے دوران سپیکر نے 4 غیر ملکی دورے کیے2 مرتبہ وہ قائم مقام گورنر بھی بنے۔
تفصیلات کے مطابق موجودہ پنجاب اسمبلی کو 10 ماہ ہو گئے ہیں ان 10 مہینوں میں کل19اجلاس اسمبلی کے بلائے گئے۔ جن میں سے 8 اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلائے گئے، پنجاب اسمبلی کے19اجلاس 86روز جاری رہے، جبکہ 62سٹنگز ہوئیں،ان اجلاس میں کل16بل متعارف کروائے گئے جن میں سے14بلوں کی منظوری ایوان نے دی، ان بلوں میں سب سے اہم 2 بل ہیں ایک ڈیفامیشن بل جس پر میڈیا،اپوزیشن سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز کی جانب سے حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا دوسرا بل ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں ہوشربا اضافے کا بل جس کی ایوان نے منظوری،اس بل کی منظوری سی حکومت اور اپوزیشن دونوں کو آج تک کڑی تنقید کا سامنا ہے، ایک اجلاس میں وزیر اعلیٰ مریم نواز تقریباً 4 مرتبہ ایوان میں آئیں، 2 مرتبہ تقریر کی،ایک مرتبہ جب قائد ایوان منتخب ہوئیں دوسری مرتبہ حکومت کے100 دن مکمل ہونے پر ایوان میں تقریر کی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جب ایوان میں اپنی 100 دن کی کارکردگی بیان کررہی تھیں تو اس دوران اپوزیشن کی جانب سے ایوان طوفان بد تمیزی برپا کیا گیا، حتیٰ کہ بعض ممبران کی جانب سے گالیاں تک بھی دی گئیں تاہم قائد ایوان مسلسل اپنی تقریر میں مگھن رہیں،تاہم بعد میں اپوزیشن کے اس طوفان بد تمیزی پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے اپوزیشن کے16ارکان کی اور ایوان میں شرکت پر پابندی لگادی،پنجاب اسمبلی کااپوزیشن کی ریکوزیشن پرایک ایسا بھی اجلاس بلایا گیا جس میں خود اپوزیشن نے شرکت نہ کی اور اپنے ہی بلائے گئے اجلاس کا بغیر کسی وجہ کے بائیکاٹ کردیا جس پر اپوزیشن کو کڑی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا،پنجاب اسمبلی کے ان 19 اجلاسوں میں 2پرائیویٹ بل بھی منظور کیے گئے، دیگر بل جو منظور کیے گئے ان میں رجسٹریشن (ترمیمی) بل 2024،انسٹی ٹیوٹ آف سدرن پنجاب ملتان (ترمیمی) بل 2024،سینیٹ ہل یونیورسٹی بل 2024،پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیشن بل 2024،پنجاب صاف پانی اتھارٹی بل 2024،پنجاب فنانس بل 2024 پنجاب ہتک عزت بل 2024 صوبائی اسمبلی پنجاب قوانین (ترمیمی) بل 2024 پنجاب پرائس کنٹرول آف ایسنسیشل کموڈٹیز بل 2024 شامل ہیں،19اجلاسوں میں 68تحاریک استحقاق کی منظوری دی گئی جن میں سے 33کمیٹی کے سپرد کی گئیں،558تحاریک التواء کار جمع کرائی گئیں،270قراردادیں جمع ہوئیں جن میں سے صرف32قراردادیں منظور کی گئیں۔ایوان میں 31توجہ دلاؤ نوٹسز کے جوب دیئے گئے، موجودہ اسمبلی کی 40 سے زائد کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں، جن میں3 پبلک اکاؤنٹس کمیٹیاں جبکہ36قائمہ کمیٹز شامل ہیں،ان کمیٹیوں کے چیئر مین بھی منتخب کیے گئے اور اس طرح ایک عرصہ کے بعد پنجاب کا پارلیمانی احتسابی نظام بھی بحال کیا گیا۔پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ3 پبلک اکاؤنٹس کمیٹیاں آپریشنل کی گئیں جو کہ اس وقت کام کررہی ہیں ان میں سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ون جس کے چیئر مین اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر ہیں اس کمیٹی کا اجلاس ہر مہینے کے پہلے 10 روز میں6 دن ہوتا ہے دوسری پی اے سی ٹو جس کے چیئر مین پیپلز پارٹی کے سید علی حیدر گیلانی ہیں اس کا اجلاس ہر مہینے کے درمیان والے 10 روز میں سے چھ دن ہوتاہے جبکہ تیسری پی اے سی تھری جس کے چیئر مین احمد اقبال ہیں اس کمیٹی کا اجلاس ہر مہینے کے آخری 10 روز میں 6 دن ہوتاہے۔