طبی طور پر مردہ قرار دیئے گئے لوگوں نے موت کے بعد کیا دیکھا؟ دوبارہ زندگی کی طرف لوٹنے والے لوگوں کے حیران کن تجربات
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) بہت سے لوگ جو موت کے قریب پہنچے یا طبی طور پر مردہ قرار دیئے گئے اپنی موت کے بعد کے حیران کن تجربات بیان کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بعض افراد نے بتایا کہ انہوں نے مرنے کے بعد کیا محسوس کیا اور کیا دیکھا۔ ان میں سے ایک شخص جو گزشتہ سال ایک کار حادثے میں شدید زخمی ہوا، نے کہا کہ وہ اپنے جسم سے "باہر نکل گیا" اور ایک "خالی جگہ" میں بھیج دیا گیا۔ اس نے سوشل میڈیا پر لکھا "جب مجھے دوبارہ زندہ کیا گیا، تو میں چار دنوں تک عجیب و غریب مناظر دیکھتا رہا۔ ہر بار پلک جھپکنے پر ایک نیا منظر نظر آتا تھا، جیسے میں کسی بھی جگہ لمحوں میں پہنچ سکتا تھا۔"
ڈیلی میل کے مطابق ایک اور شخص نے "شعور کا دھماکہ" محسوس کیا، جیسے وہ ایک ہی وقت میں مختلف جگہوں اور وقتوں پر موجود ہو سکتا ہے۔ ایک مذہبی عیسائی نے بتایا کہ مرنے کے بعد انہیں کچھ بھی نظر نہیں آیا، جس نے ان کے عقائد کو ہلا کر رکھ دیا۔انہوں نے کہا "جو کچھ چرچ میں بتایا گیا تھا، وہ وہاں موجود نہیں تھا۔" کچھ ہندو خواتین نے اپنے تجربات میں "برہما، وشنو اور شیو" دیوتاؤں کو دیکھا اور ایک "روشن روشنی" کا ذکر کیا۔
ایک4سالہ بچے نے بتایا کہ وہ "چاندی جیسے سفید بادلوں" کے درمیان مہینوں تک رہا، حالانکہ وہ موت کے قریب نہیں تھا بلکہ بیماری کی وجہ سے بے ہوش تھا۔ کینیڈا کے جوز ہرنینڈیز جو 2000 میں ایک کار حادثے کے بعد طبی طور پر 3 منٹ کے لیے مردہ قرار دیئے گئے تھے، نے ایک "اندھیری دنیاوی سرنگ" سے گزرنے اور "روشنی اور رنگوں کی ایک حیران کن جگہ" میں پہنچنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا "میرا سائنس پر یقین تباہ ہو گیا۔ وہاں کچھ اور تھا، جو زندگی سے زیادہ اہم تھا۔"
امبر کیواناگ جنہوں نے 43 سال کی عمر میں 2 فالج کے حملے برداشت کیے، نے بتایا کہ وہ ایک "دوسری دنیا" میں چلی گئیں، جہاں انہوں نے اپنے جسم کے اوپر سے اپنے خاندان کو دیکھتے ہوئے محسوس کیا۔انہوں نے کہا "مجھے صرف محبت اور سکون محسوس ہوا۔ وہاں کوئی خوف نہیں تھا۔"
ایسی کہانیاں سائنسدانوں اور ڈاکٹروں کو موت کے بعد کے تجربات کو سمجھنے پر مجبور کر رہی ہیں۔ کچھ ریسرچز سے یہ اشارہ ملا ہے کہ موت کے بعد بھی دماغ میں کچھ سرگرمی باقی رہ سکتی ہے۔