آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟ ۔۔۔

آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟ ۔۔۔
آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟ ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

خاک میں مجھ کو ملا سکتے ہیں
آپ دل توڑ کے جا سکتے ہیں

زہر قاتل ہیں غزالی آنکھیں
آپ کیا ان کو جھکا سکتے ہیں؟ 

یہ رقیبانِ محبت مجھ کو
تیری نظروں میں گرا سکتے ہیں

اس اذیت میں گذاری ہے حیات
دوست بھی چھوڑ کے جا سکتے ہیں

عشق میں جس نے سکوں لوٹا ہے
نیند واپس وُہی لا سکتے ہیں

یاد جاناں کے بھڑکتے شعلے
جسم سارا ہی جلا سکتے ہیں 

عمر بھر آس میں رکھنے والے
میری میت پہ تو آ سکتے ہیں

ہاتھ تو کھینچ لے بیشک مضطر
وہ تو ہونٹوں سے پلا سکتے ہیں

کلام: ارشد علی مضطر (مٹیاری، سندھ) 

مزید :

شاعری -