تونسہ بیراج‘ بیٹ کے علاقوں میں سیلابی پانی داخل‘ فصلیں‘مکان زیر آب
کوٹ ادو + روجھان + راجن پور (تحصیل رپورٹر‘ نمائندہ پاکستان‘ نامہ نگار) دریائے سند ھ کے مقام چشمہ بیراج سے آنے والاسیلابی ریلا تونسہ بیراج پر پہنچ گیا،تونسہ بیراج کے مقام پردرمیانے درجے کا سیلاب،4لاکھ55 ہزارکیوسک پانی کاسیلابی ریلا گزررہاہے،سیلابی ریلے کا پانی ایل این بی بند سے ٹکرانے لگا، تونسہ بیراج کے بیٹ کے کچے کے علاقوں سمیت دائرہ دین پناہ، احسانپور، پہاڑ پور کے بیٹ کے علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا، مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کردی، تفصیل کے مطابق دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پردرمیانے درجے کا سیلاب ہے، تونسہ بیراج سے4لاکھ 55 ہزار کا سیلابی ریلا جو کہ ایل این بی بند سے ٹکراتا ہوگزر رہا ہے، دریائے سند ھ میں سیلابی ریلے کے باعث گزشتہ کئی روز سے تونسہ بیراج کے بیٹ کے کچے کے علاقوں نشان والا،خادم والی،لومڑ والا،فقیر والی سمیت دائرہ د ین پناہ، احسانپور، پہاڑ پور کے بیٹ کے علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا ہے،جسکی وجہ سے بیٹ کے علاقوں کے مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی،دوسری جانب کسی بھی ممکنہ خطرے کے سے نمٹنے کیلئے محکمہ انہار و دیگر مقامی اداروں کی طرف سے کوئی حفاظتی بدابیر اختیار نہیں کی گئی،جبکہ محکمہ صحت کی جانب سے جبکہ مکینوں کی سہولت کیلئے بیٹ کے علاقوں میں 11میڈیکل ریلیف کیمپ جھنگی دربار،عباس والہ بند،ہاکی والا سپر،ہیڈ تونسہ،پل مگسن،بیڑی والی پل،گھرغربی سمیت دیگر مقامات پرلگادئے ہیں جبکہ 2موبائل ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں،دوسری جانب دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر ڈاؤن فال شروع ہو گیا ہے اس وقت کالا باغ کے مقام پر 2لاکھ30ہزار 23اور چشمہ کے مقام پر3لاکھ20ہزار805کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا ہے اور پانی کی بہاؤ میں بتدریج نمایاں کمی ہونا واقع ہو گئی ہے جو کہ خوش آئندہے،محکمہ انہار ذرائع کے مطابق کل سے تونسہ بیراج کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں کمی واقع ہونا شروع ہو جائے گی،دوسری طرف تونسہ بیراج سے اوپر کے سیلاب زدہ آبادی والے علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے،مکانات،فصلیں اور راستوں کو شدید نقصان پہنچا، سیلاب متاثرہ مواضعات چجھڑے والا، نشان والا، لومڑ والا، بھیڈیں والی، ہنجرائی میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبورہیں اور حکومتی امداد کے منتظر ہیں،جبکہ محکمہ آبپاشی،انتظامیہ،اداروں کے افسران صرف دورے کرنے کی حد تک محدودہیں، دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر سیلابی صورت حال کے باعث سندھو بچاو ترلاء تحریک کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ممبران وماہی گیروں کو محفوظ مقامات پر رہنے اور مچھلی کے شکار کیلیے دریا میں نہ جانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ دریائے سندھ میں طغیانی سے چک کڑیہ واہ ماچکہ کچہ میانوالی مڈ محمد شاہ ڈنگری سوری سمیت سینکڑوں دیہات زیر آب آگئے جہاں متاثرین کی ہزاروں ایکڑ کپاس مونگی سمیت دیگر فصلات دریا برد ہوگئی ہیں متاثرین کی امداد کے لیے ایم این اے سردار ریاض محمود مزاری اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی سردار میردوست محمد مزاری کی طرف سے متاثرین کو سیلابی ریلوں سے نکالنے کے لیے ٹریکٹر ٹرالی اور دیگر ٹرانسپورٹ کا فری اہتمام کیا گیا ہے جبکہ ریسکیو ون ون ٹو ٹو انچارج ملک اعجاز احمد کی نگرانی میں مختلف جگہوں پر فلڈ ریلف کیمپ قائم کردئیے گئے ہیں پولیس زرائع کے مطابق پولیس کی روجھان کے کچے میں قائم سات پولیس چوکیاں زیرآب آچکی ہیں زرائع کے مطابق دریائے سندھ روجھان میں مذید سیلاب کی آمد متوقع ہے۔ ٹائیگر فورس کے جوانوں نے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 ڈاکٹر چوہدری محمد اسلم کی قیادت میں دریائے سندھ کوٹ مٹھن کے مقام پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جس کا مقصد سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینا تھا تاکہ اگر کوئی لوگ پانی کے اندر پھنسے ہوئے ہیں تو ان تک رسائی حاصل کی جائے اور ان کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔ٹائیگر فورس کے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ہم بھی ریسکیو 1122 کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اگر ضرورت پڑتی ہے لوگوں کو پانی میں سے ریسکیو کرنے کی تو ٹائیگر فورس کا ہر جوان ریسکیورز کے ساتھ مل کر لوگوں کی مدد کرنے کے لئے تیار ہو گا۔
سیلاب