جمہوریت آمریت سے بہتر، سیاسی جماعتیں ملکی بقائ، ترقی کا سوچیں جہانزیب خان کھچی کا تقریب سے خطاب
میلسی (نامہ نگار)سابق صوبائی وزیر اور حلقہ پی پی 235 سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد ایم پی اے محمد جہاں زیب خان کھچی نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی غیر یقینی ایک دو دن کی بات نظر نہیں آتی ۔بلکہ یہاں ہر پارٹی مطالبات کے ساتھ کسی جماعت کا روایتی ساتھ دے گی پاکستان میں جمہوریت کے تجربات اسی طرح اول اول غیر یقینی صورت حال پید(بقیہ نمبر11صفحہ7پر )
ا کرتے ہیں پھر مطلع صاف ہو جاتا ہے ۔1988 میں وفاق میں پیپلز پارٹی اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی ۔حالانکہ کہا جاتا ہے کہ پنجاب وفاق کا فیصلہ کرتا ہے ۔اب بھی پارٹیوں کو منقسم مینڈیٹ حاصل ہوا ہے ۔اگر پی ٹی آئی وفاق میں سنگل میجاریٹی پارٹی ہے تو اسے سادہ اکثریت سے بوجوہ دوری ہے ۔جس کا فائدہ دیگر پارٹیاں حاصل کر کے نمبرز گیم میں مصروف ہے تاہم جمہوریت ٹوٹی پھوٹی بھی ہو تو آمریت سے بہتر ہے یہاں میڈ یا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عوام خود کو تنہا نہ سمجھے کھچی گروپ ہر حال میں میلسی کی تعمیروترقی اور عوامی مسائل کا حل کر نے میں کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کرے گا سیاسی ڈیرے پر ایک بھائی ہر صورت موجود رہ کر عوامی خدمت کے امور پہلے کی طرح اس وقت بھی انجام دے گا جب قومی اور صوبائی اسمبلی کے اجلاس اکٹھے ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہمارے پہلے بھی لیڈر تھے آج بھی لیڈر ہیں اور 9 مئی کے کیس میں ان کی ضمانت ان کی امن پسندی کا ثبوت ہے وہ ایک محب وطن ہیں اس میں کسی کو شک نہیں ہو نا چاہیے ۔