احتجاج اور دکانیں بند ہونے سے پان منڈی میں خریداری نہ ہونے کے برابر رہی
لاہور (اسد اقبال)کسٹم کی جانب سے اربوں روپے کی چھالیہ اور چیونگ ٹوبیکو کو قبضہ میں لینے کے بعد پنجاب میں پان میں استعمال ہونے والی اشیاء کی سپلائی گزشتہ روز نہ ہوئی دوسری جانب فو ڈ اتھارٹی کے خلاف گزشتہ روز کی جانے والی آل پاکستان پان ٹوبیکو چھالیہ ایسو سی ایشن کا احتجاج اور دکانیں بند ہونے سے صو بائی دارالحکومت کی تھوک پان منڈی میں خریداری رجحان نہ ہونے کے برابر رہا ۔پرچون پان فروشوں سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع اور تحصیلوں سے آنے والے خریدار وں نے بھی منڈی کا رخ نہ کیا جس کے پیش نظر دکاندار گاہکوں کی راہ تکتے دکھائی دیے اور مجموعی طورپر گزشتہ روز پان سمیت چیونگ ٹوبیکو ، چھالیہ و دیگر متعلقہ اشیاء کا کاروبار 10فیصد تک رہا ۔واضح رہے کہ صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں پان فروش دکانداروں نے اپنی دکانوں پر پنجاب فو ڈ اتھارٹی کے خلاف احتجاجی بینرز آویزاں کر رکھے ہیں۔ آل پاکستان پان ٹوبیکو چھالیہ ایسو سی ایشن کے مرکزی صدر وسیم علی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ایک مافیا کو فائدہ پہنچانے کے لیے پاکستان میں پیدا ہونے والے تمباکو کو تباہ کرنے کی سازش کر رہی ہے جس میں پنجاب فو ڈ اتھارٹی کو مہرہ کے طور پر پہلے مرحلے میں استعمال کیا جارہا ہے ۔معاشی قتل کرنے کے لیے حکومتی سازش کو کامیا ب نہیں ہونے دیں گے کیو نکہ ملک بھر میں 2کروڑ سے زائد افراد اس روزگار سے وابستہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کاشت ہونے والا تمباکو دنیا کے بہترین تمباکو میں شامل ہے جس کی دنیا بھر میں مانگ ہے اور اس کو ایکسپورٹ کر کے جہاں کروڑوں روپے کا زرمبادلہ کمایا جاتا ہے وہیں لو کل سطح پر تیار کیا جانے والا چیو نگ ٹو بیکو حکومتی خزانہ کو سالانہ اربوں روپے کاریو نیو ٹیکس کی صورت میں ادا کرتا ہے ۔ فو ڈاتھارٹی کے ظالم فیصلے کے بعد پان منڈی میں ہو کا عالم ہے گزشتہ روز تھو ک پان منڈی میں عام دنوں کے مقابلہ میں کاروبار 80فیصد نقصان سے دوچار رہا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارا جائز مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا توہائیکورٹ میں پنجاب فو ڈ اتھارٹی کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کریں گے ۔
پان ہڑتال