سعودی عرب امریکی ٹریژری میں سرمایہ کاری کرنے والا 17 واں بڑا ملک، چین دوسرے لیکن پہلے نمبر پر کون ہے اور کتنی انویسٹمنٹ کر رکھی ہے؟
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کے امریکی ٹریژری بانڈز میں اثاثے نومبر کے آخر تک 135.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئے، جو اکتوبر کے مقابلے میں 2.58 فیصد کی معمولی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ اکتوبر میں مملکت کے امریکی ٹریژریز میں اثاثے 139.2 ارب ڈالر تھے جب کہ ستمبر اور اگست میں یہ بالترتیب 143.9 اور 142.8 ارب ڈالر تھے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے نومبر میں ٹریژری بانڈ کے سب سے بڑے حامل ممالک میں 17ویں پوزیشن برقرار رکھی۔ مملکت اور دیگر ممالک ان بانڈز میں سرمایہ کاری ان کی حفاظت، متنوع فوائداور امریکہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے کر رہے ہیں۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے خطے میں واحد ملک ہے جس نے امریکی ٹریژری بانڈز کے سب سے بڑے 20 حامل ممالک میں جگہ بنائی۔رپورٹ کے مطابق نومبر 2023 کے مقابلے میں مملکت کے امریکی ٹریژریز کے اثاثے 5.85 فیصد بڑھے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے امریکی ٹریژریز میں اثاثے 112.3 ارب ڈالر کے طویل مدتی بانڈز پر مشتمل ہیں جو کل سرماریہ کاری کا 83 فیصد بنتے ہیں۔ مختصر مدتی بانڈز کی مالیت 23.2 ارب ڈالر ہے جو 17 فیصدبنتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نومبر میں جاپان امریکی ٹریژری بانڈز میں سب سے بڑا سرمایہ کار رہا جس کے اثاثے 1.09 ٹریلین ڈالر تھے۔ جاپان کے بعد چین اور برطانیہ تھے جن کے اثاثے بالترتیب 768.6 ارب ڈالر اور 765.6 ارب ڈالر کے تھے۔ لکسمبرگ اور کیمین آئی لینڈز بالترتیب 424.5 ارب ڈالر اور 397 ارب ڈالر کے ساتھ چوتھے اور پانچویں نمبر پر رہے۔ کینیڈا 374.4 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہا جب کہ بیلجیم 361.3 ارب ڈالر کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہا۔
آئرلینڈ 338.1 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ آٹھویں نمبر پر تھا، جب کہ فرانس اور سوئٹزرلینڈ کے اثاثے بالترتیب 332.5 ارب ڈالر اور 300.6 ارب ڈالر کے تھے۔ تائیوان 286.9 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ فہرست میں گیارہویں نمبر پر رہا۔ سنگاپور 257.7 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ بارہویں نمبر پر رہا، جب کہ ہانگ کانگ اور بھارت بالترتیب 255.7 ارب ڈالر اور 234 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ اگلے نمبر پر رہے۔
نومبر کے آخر تک متحدہ عرب امارات کے امریکی ٹریژری بانڈز میں اثاثے 73.13 ارب ڈالر تھے۔ کویت نے بھی امریکی ٹریژری مارکیٹ میں مستحکم موجودگی برقرار رکھی، اس کے اثاثے 51.2 ارب ڈالر پر تھے۔