ایران میں مظاہرین پر کریک ڈاؤن، ہلاکتوں کی تعداد 378 ہوگئی
پیرس (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی سیکیورٹی فورسز نے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں کم از کم 378 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ ہلاک افراد میں 47 بچے بھی شامل ہیں۔
ایران ان مظاہروں کی لپیٹ میں ہے جو 16 ستمبر کو مہسا امینی کی موت پر، خواتین کے لیے ملک کے سخت لباس کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں گرفتاری کے3 دن بعد شروع ہوئے تھے۔ یہ مظاہرے خواتین کے لیے لباس کے قوانین پر شروع ہوئے تھے لیکن یہ 1979 ءکے انقلاب کے بعد سے ایران پر حکومت کرنے والی تھیوکریسی کے خلاف ایک وسیع تحریک میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
ایران کے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر محمود امیری مغداد نے خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا '16 ستمبر سے اب تک 47 بچوں سمیت کم از کم 378 مظاہرین کو جابر قوتوں کے ہاتھوں قتل کیا جا چکا ہے۔' اسی گروپ نے بدھ کے روز ہلاکتوں کے اعداد و شمار جاری کیے تھے لیکن آج جاری کیے جانے والے اعداد و شمار ہلاکتوں میں 36 کے اضافے کو ظاہر کرتے ہیں۔
انسانی حقوق گروپ کے مطابق ایران میں مظاہروں کے دوران پاکستان کے ساتھ ایران کی جنوب مشرقی سرحد پر واقع صوبہ سیستان بلوچستان میں کم از کم 123 افراد، کردستان اور تہران دونوں صوبوں میں 40 اور مغربی آذربائیجان صوبے میں 39 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔