عدالتی انگشتری میں نگینے!

        عدالتی انگشتری میں نگینے!
        عدالتی انگشتری میں نگینے!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 پاکستان کے ہرشعبے میں کافی سے زیادہ کالی بھیڑیں موجود ہیں جن کا ایک ہی مقصدحیات ٹھہرا ہر قیمت پر پیسہ پیسہ اور پیسہ!خواہ کچھ بھی بیچنا یا خریدنا پڑے جو جتنا زیادہ کرپٹ ہے وہ اتنا ہی محفوظ یہ کم بہت ہی کم  قانون کی گرفت میں آتے ہیں اور اگر آ بھی جائیں تو اپنے لمبے ہاتھوں کے کرشمہ سے صاف بچ نکلتے ہیں۔ شائد یہی سبب ہے کہ لوگ بلاخوف خطر ہر خلاف قانون کاروبار کرتے چلے آتے ہیں وطن عزیز میں مافیا نے پنجے گاڑ لیے ہیں ڈالرزسمگلر،گندم وچینی ذخیرہ اندوز وں،پٹرول مافیا،بجلی چور وں کے خلاف حکومت اور تحقیقاتی اداروں نے پوری طاقت سے نیٹ ورک توڑنے کے لیے کریک ڈاؤن شروع کیا ہوا ہے جس کے ثمرات عوام تک پہنچنے شروع ہوگئے ہیں دیوان لگان "عظمیٰ"یعنی عزت مآب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب اپنے عہدے کا حلف اٹھاکرقوم کی توقعات پہ پورا اتررہے ہیں ستمبر سے شروع ہونے والے نئے عدالتی سال میں عدالت عظمیٰ،عدالت عالیہ،لوئر جوڈیشری میں لاکھوں مقدمات زیر التواء چلے آرہے ہیں عام آدمی کو منصفانہ انصاف کی فراہمی بہت بڑا چیلنج ہے۔مولانا ابواکلام آزاد نے کہاہے "میدان ہائے جنگ کے بعد سب سے زیادہ ناانصافیاں عدالتوں کے ایوانوں میں ہوتی ہیں "عدالتی انگشتری میں ایک نگینے سے بڑھ کر جڑے ہوئے  چند سندر نام چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب،جسٹس منصورعلی شاہ صاحب،لاہورہائی کورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیزصاحب،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور قیصر نذیر بٹ صاحب شامل ہیں دیانتداری، متانت،قلم دوستی،اسلام پسندی!یقینی طور پر ان کے فیصلوں سے انصاف کی پھوار آتی ہے راقم الحروف قانون کا طالب علم ہونے کے ناتے عدالتی معاملات سیکھتادیکھتا اور قانون کی کتب فیصلے گہری دلچسپی سے پڑھتا ہے فیض آباد دھرنا کیس فیصلہ پڑھنے کا اتفاق ہوا جس کے پیرا نمبر 53پہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ر سردار فیض حمید کانام موجود نہیں عزت مآب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ صاحب کے خلاف جب ریفرنس فائل ہوا اس وقت جنرل ر فیض حمید آئی ایس آئی میں نہیں تھے اس وقت ان کی تعیناتی جی ایچ کیو میں تھی  چندیوٹیوبر بے لگام گھوڑے سوشل میڈیاپہ فیصلے کا اپنی مطلب کے الفاظ لکھ بول کر عوام کو ذہنی اذیت میں مبتلاکررہے ہیں آخرکب تک جھوٹ کا کاروبار چلتا رہے گا؟ملک دشمن طاقتوں کے آلہ کار آخر محب الوطن محاذ افغانستان کے غازی کے خلاف کردار کشی کرکے وطن عزیر اور مسلح افواج کو کمزور کررہے ہیں دہشت گردی کا ناسور جڑ پکڑ رہا ہے دوران سرو س افغانستان میں دشمن ملک بھارت کے دہشت گردوں کو ٹریننگ دینے والے متعدد کیمپ تباہ کیے الزمات سے قطع نظر دفاع وطن ملک وقوم کے لیے ان کی خدمات ہمیشہ تاریخ کے سنہری حروف میں یاد رکھی جائیں گی  امیر المومنین سیدنا حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہ کا فرمان عالی شان ہے ”معاشرے کفر سے تو قائم رہ سکتے ہیں لیکن ظلم وناانصافی سے نہیں“ جوائنٹ چیف آف آرمی سٹاف جنرل ساحر شمشاد مرزا صاحب،سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر شاہ صاحب،ڈی جی آئی ایس آئی جنر ل ندیم انجم صاحب کی قیادت میں ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ قوم متحد ملک دشمن طاقتوں کے خلاف سینہ تان کے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، ان شاء اللہ جلد دہشت گردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑ دیا جائے گا۔

مزید :

رائے -کالم -