شریعت کا علم بلند کرنے والی عظیم ہستی۔ ۔۔ قسط نمبر83
یورپ میں اسلامی تعلیمات و مراکز کی ترویج کے لیے سلسلہ نوشاہیہ کی گراں مایہ شخصیت حضرت پیر سید معروف حسین شاہ عارف نوشاہی قادری کی شخصیت فیض و برکت کا باعث بن چکی ہے۔ وہ عہد دوران کی زندہ تحریک ہیں جنہوں نے یورپ کے اندھیروں میں اسلامی نشاۃ ثانیہ کی ابتدا کی اور درجنوں اسلامک سنٹر ز و مدارس تعمیر کرکے ظاہر و باطن کی تعلیمات کو عام کیا ہے۔
شریعت و طریقت کا علم بلند کرنے والی عظیم ہستی۔ ۔ ۔ قسط نمبر 82 پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
مناظر اسلام علامہ محمد عرفان شاہ مشہدی عہد دوراں میں ایک دبنگ مسلم سکالر اور پیر طریقت ہیں۔ گزشتہ ماہ 30اکتوبر2014ء کے روز رنمل شریف میں جامعہ نوشاہیہ کے افتتاحی پروگرام میں انہوں نے حضرت پیر سید معروف حسین شاہ عارف نوشاہی قادری کی شخصیت اور خدمات اسلامیہ پر مختلف پہلوؤں سے روشنی ڈالی۔ ’’میں دس برس کا تھا جب میں پہلی بار رنمل شریف میں حضرت سید نوشہ گنج بخشؒ کے عرس مبارک پر شریک ہوا۔ حالانکہ میرا تعلق بھی اسی سر زمین سے ہے مگر یہ اتفاق ہے کہ میں دو بارہ جب دربار نوشہ ؒ پر حاضر ہوا تو میری عمر تقریباً اڑتیس سال ہو چکی تھی مگر واقعہ یہ ہے کہ میں اس وقت تک حضرت حاجی سید نوشہ گنج بخش ؒ کی خدمات و شخصیت سے مکمل طور پر آگاہ نہیں تھا۔ لیکن جب یورپ میں مجھے حضرت پیر سید معروف حسین شاہ عارف نوشاہی صاحب سے ملاقات نصیب ہوئی تو آپ نے مجھے حضرت سید نوشہ گنج بخش ؒ کی دینی و باطنی اور ملی و علمی و ادبی خدمات سے متعارف کرایا ۔میں سوچتا رہا کہ مجھے یہ معلومات اپنی سر زمین پر رہتے ہوئے کیوں کر حاصل نہ ہو سکیں۔رنمل شریف گیا،اسکے گردونواح میں بھی محافل و وعظ جاری رکھا مگر یہ معلومات مجھے بریڈ فورڈ میں جاکر حاصل ہوئیں تو یہ اللہ کی مشیت کا سبب ہوگا۔ شاید اس کی ایک وجہ یہ ہوگی کہ حضرت حاجی نوشہؒ نے چار صدیوں پہلے یہاں جو علم کے چراغ روشن کئے تھے ان کی روشنی برسوں تک پھیلی رہنے کے بعد مدہم ہوگئی کیونکہ یہ رشد و ہدایت کا مرکز بتدریج اپنے نوشہؒ کی تعلیمات کو بھلاتا چلا گیا لیکن مجھے پیر صاحب سے ملاقات کے بعد احساس ہوا کہ سید نوشہؒ کی تعلیمات کے چراغ تو رنمل شریف سے نکل کر بریڈ فورڈاور پھر وہاں سے دنیا بھر میں پھیل گئیہیں ۔ پیر صاحب نے اپنی علمی جدوجہد سے یورپ میں رہتے ہوئے حضرت سید نوشہ گنج بخش کی تعلیمات کا حق ادا کیا اور اب رنمل شریف کو ایک بار پھر علمی مرکز بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں۔ پیر سید معروف حسین شاہ عارف میرے لیے ایک قابل تحسین اور گراں قدر سرمایہ کا درجہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے علم کی خدمت کرکے اپنے نوشہ ؒ کا علم بلنداور نصب العین جاری رکھا ہے۔پیر صاحب نے برطانیہ میں مشائخ و علماء کو دعوت دین کی ترویج کے لئے جو تحریک دی ہے اللہ کریم کی رضا سے اسکے اب بہت اچھے نتائج نکل رہے ہیں اور یہی تحریک وہ رنمل شریف میں جاری رکھیں گے تو یہاں بھی علم و آگہی کیساتھ طریقت کا نظام پھیلے گا۔
حضرت ابوالکمال برقؒ کے صاحبزداے پیر سیّد تصور حسین نوشاہی سجادہ نشین ڈوگہ شریف اپنے چچا حضرت پیر سیّد معروف حسین شاہ عارف قادری نوشاہی کے بارے میں کہتے ہیں کہ میں برسوں سے پیر صاحب کو دیکھ رہا ہوں۔ آپ نے ہی ہم برادران کو برطانیہ میں بلایا اور پھر آپ کی زیر نگرانی وسرپرستی سیدنانوشہؒ کے سلسلہ کی اشاعت کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔ حضور پیر صاحب اپنے وقت کے صاحب کمال بزرگ ہیں۔ ان کا سب سے بڑا کمال جہالت کے خلاف استقامت کے ساتھ علم کی ترویج کرنا ہے۔ آپ حق گو اور امن پسند ہیں۔ آپ فرماتے ہیں کہ سیدنا نوشہؒ کی تعلیمات کا حق یہ ہے کہ ہم امن کے ساتھ اسلام کا پرچار کریں۔ پیر صاحب کی محبت میں بیٹھنے والوں کوہمیشہ تزکیہ نفس اور قلب کی تسکین ملتی ہے۔ آپ پر نوشہؒ کا بے پناہ فیض ہے۔۔۔آپ نوشہؒ کا فیض عام کر رہے ہیں۔ پیر صاحب کی برکت سے رنمل شریف میں ایک بڑا تعلیمی مرکز قائم ہوا ہے جس سے حضرت نوشہؒ کے مشن کو مزید تقویت ملے گی۔
جاری ہے، اگلی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔