میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے سے 107 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی، دل دہلا دینے والی تفصیلات سامنے آگئیں

نیپیداو (ڈیلی پاکستان آن لائن) میانمار میں جمعہ کے روز شدید زلزلے کے دو طاقتور جھٹکوں نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس کے جھٹکے تھائی لینڈ میں بھی محسوس کیے گئے۔ زلزلے کی وجہ سے دونوں ملکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 107 اور زخمیوں کی تعداد 350 سے زیادہ ہوچکی ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق، پہلا زلزلہ 7.7 اور دوسرا 6.4 شدت کا تھا، جس کا مرکز وسطی میانمار میں مونیوہ شہر کے مشرق میں تقریباً 50 کلومیٹر دور واقع تھا۔ زلزلے کے جھٹکے پڑوسی ممالک میں بھی محسوس کیے گئے۔
زلزلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ میانمار کے تاریخی شہر منڈالے میں واقع مشہور آوا پل منہدم ہوگیا، جبکہ ایک مسجد کے حصے گرنے سے کم از کم تین افراد جاں بحق ہو گئے۔ ایک مقامی ہسپتال نے ہنگامی صورتحال کا اعلان کرتے ہوئے "ماس کیجولٹی ایریا" قرار دے دیا، کیونکہ کئی عمارتیں گرنے اور سڑکوں میں دراڑیں پڑنے سے بڑی تعداد میں زخمی ہسپتال لائے جا رہے ہیں۔ میانمار کی فوجی حکومت نے عالمی امداد کی غیر معمولی درخواست کی ہے۔
زلزلے کے جھٹکے تھائی لینڈ کے مختلف علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے ہیں ۔ بینکاک میں زیرِ تعمیر ایک بلند عمارت گرنے سے کم از کم تین افراد ہلاک اور درجنوں مزدور ملبے میں دب گئے۔ تھائی لینڈ کے نائب وزیرِ اعظم کے مطابق، تقریباً 81 مزدور لاپتہ ہیں اور امدادی کام جاری ہیں۔ نیوز 18 کے مطابق 107 ہلاکتوں میں سے 103 میانمار اور چار تھائی لینڈ میں ہوئی ہیں۔ جب کہ ساڑھے تین سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق 7.7 شدت کے اس زلزلے کی وجہ میانمار کے ساگائنگ فالٹ میں ہونے والی دراڑ ہے، جو انڈو-برما سبڈکشن زون کے قریب واقع ہے۔ ماہرین کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کی شدت اور زمین کی کمزوری کی وجہ سے بینکاک جیسے دور دراز علاقوں میں بھی شدید نقصان ہوا۔
زلزلے کی شدت نے میانمار اور اس کے ہمسایہ ممالک میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ میانمار کے فوجی اقتدار کے باعث وہاں سے معلومات کا حصول مشکل ہے، لیکن بی بی سی کی برمی سروس کے مطابق، منڈالے میں ریسکیو کارکنوں نے بتایا کہ جانی نقصان کی حتمی تعداد معلوم نہیں، لیکن ہلاکتیں "سینکڑوں میں" ہو سکتی ہیں۔ ریڈ کراس نے بھی ملک میں "نمایاں نقصان" کی تصدیق کی ہے۔
حکام نے میانمار کے چھ علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔ دستیاب تصاویر میں عمارتوں اور سڑکوں کو بری طرح تباہ شدہ دکھایا گیا ہے، جبکہ ایک ویڈیو میں ایک بڑے پل کو گرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔زلزلے کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تھائی لینڈ میں بھی عمارتیں لرزتی محسوس کی گئیں، جبکہ بینکاک میں ایک بلند عمارت کے اوپر موجود سوئمنگ پول کی پانی کی لہریں زلزلے کے جھٹکوں سے باہر بہتی نظر آئیں۔