زلزلے کے دوران آسمان میں پر اسرار روشنیاں کیوں نظر آنے لگتی ہیں؟

زلزلے کے دوران آسمان میں پر اسرار روشنیاں کیوں نظر آنے لگتی ہیں؟
زلزلے کے دوران آسمان میں پر اسرار روشنیاں کیوں نظر آنے لگتی ہیں؟
سورس: Wikimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) زلزلے زمین کی تباہ کن قدرتی آفات میں شمار ہوتے ہیں لیکن جب زمین لرزتی ہے تو بعض اوقات آسمان میں بھی ایک حیرت انگیز مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے، جسے "زلزلے کی روشنیاں" کہا جاتا ہے۔ یہ روشنیوں کے پراسرار جھماکے صدیوں سے دیکھے جا رہے ہیں اور ان کا تذکرہ قدیم یونان تک کے تاریخی حوالوں میں بھی ملتا ہے۔

سی این این کے مطابق یہ روشنیاں عام طور پر نیلے، سفید یا سرخ رنگ میں نمودار ہوتی ہیں اور کسی بڑے زلزلے سے چند لمحے پہلے، دورانِ زلزلہ یا بعض اوقات کئی گھنٹے پہلے بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ جدید دور میں سی سی ٹی وی کیمروں اور سمارٹ فونز کے ذریعے ان انوکھے مناظر کی ویڈیوز محفوظ ہونے لگی ہیں، جس سے سائنسدانوں کو اس مظہر کو بہتر سمجھنے کا موقع ملا ہے۔

آٹھ  ستمبر 2023 کو مراکش میں آنے والے 6.8 شدت کے زلزلے کے دوران بھی لوگوں نے آسمان میں مختلف رنگوں کی روشنیاں چمکتے دیکھی تھیں، جو ماضی میں آنے والے کئی زلزلوں سے مشابہہ تھیں۔ سنہ  2017 میں میکسیکو سٹی میں زلزلے کے دوران بھی ایسا ہی منظر کیمرے میں قید ہوا تھا، جس نے ماہرین کی توجہ اس پر مزید مرکوز کر دی۔

ماہرینِ ارضیات کے مطابق یہ روشنیوں کا مظہر زمینی پرتوں (ٹیکٹونک پلیٹس) کے دباؤ سے پیدا ہوتا ہے۔ جب زیر زمین چٹانیں شدید دباؤ میں آتی ہیں تو بعض سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اس سے بجلی جیسی چمک پیدا ہو سکتی ہے جو آسمان میں روشنی کی شکل میں نظر آتی ہے۔کچھ عینی شاہدین نے زلزلے کے دوران آسمان میں بجلی کی چمک جیسی تیز روشنیوں کا بھی ذکر کیا ہے، حالانکہ اس وقت بادل نہیں ہوتے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ روشنی ممکنہ طور پر مقناطیسی لہروں کی بدولت بنتی ہے، جو زلزلے کے جھٹکوں کے دوران خارج ہوتی ہیں۔ تاہم، اس بارے میں تحقیق ابھی جاری ہے اور حتمی سائنسی توجیہہ سامنے نہیں آئی۔

زلزلوں کے ساتھ دیگر عجیب موسمی مظاہر بھی جڑے ہیں، جیسے کہ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ زلزلے سے پہلے آسمان کا رنگ غیر معمولی طور پر گلابی، نیلا یا پیلا ہو جاتا ہے۔ اسی طرح کچھ مخصوص قسم کے بادل بھی زلزلوں سے قبل دیکھے گئے ہیں، جو عام بادلوں سے مختلف ہوتے ہیں۔ اگرچہ کچھ سائنسدان زلزلے کی روشنیوں کو مستقبل میں زلزلے کی پیش گوئی کے لیے استعمال کرنے کا امکان دیکھ رہے ہیں، مگر اب تک اس حوالے سے کوئی ٹھوس سائنسی ماڈل نہیں بنایا جا سکا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ روشنیاں واقعی زلزلوں کی قبل از وقت وارننگ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں یا نہیں۔