جائیدادوں کے ویلیو ایشن ریٹس میں اضافہ واپس لیا جائے، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کا مطالبہ
لاہور(رپورٹ:میاں اشفاق انجم، تصاویر:ایوب بشیر)56شہروں میں غیر منقولہ جائیدادوں کے ویلیو ایشن ریٹس میں 75فیصد اضافے سے لاکھوں خاندانوں کے بیروزگار ہونے کا اندیشہ ہے حکومت تعمیرات کی حوصلہ افزائی چاہتی ہے تو بلڈنگز میٹریل پر ٹیکس کم کرے۔ حکومت آئی ایم ایف کی خوشنودی کے چکر میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار تباہ نہ کرے۔ ڈی ایچ اے، بحریہ ٹاؤن،جوہر ٹاؤن کے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور بلڈر کا ردعمل۔صدر ڈی ایچ اے اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن میاں طلعت احمد، سابق صدر میجر(ر) رفیق حسرت، الخدمت گروپ کے چیئرمین اظہر جی ایم اعوان، آئی بی ایل کے چیئرمین میجر سعید راجپوت، الوسیع بلڈر کے میاں عرفان،ہاٹ لائن کے احسان الحق چودھری،منہاس پراپرٹی کے اویس منہاس،عمر بلڈر کے چودھری محمد اکبر، بحریہ ٹاؤن کے حافط برادرز کے حافظ سجاد،عمران نیازی نے ایف بی آر کی طرف سے لاہور سمیت56شہروں کی غیر منقولہ جائیدادوں کے ویلیو ایشن ریٹس میں 75فیصد اضافے کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے اس سے بحران کا شکار رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ناؤ ڈوب جائے گی۔ میاں طلعت احمد، میجررفیق حسرت نے ایف بی آرکے فیصلے کو بے وقت کی راگنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا رئیل اسٹیٹ کو روکنے کا جواز سمجھ سے باہر ہے۔اظہر جی ایم اعوان، میاں عرفان، میجر سعید راجپوت نے کہا اگر ایف بی آر تعمیراتی کام کو چلانا چاہتا ہے اس پر بلڈنگز میٹریل پرلگائے گئے بے جا ٹیکسز کم کرے۔حسان اللہ چودھری، چودھری اکبر، اویس منہاس، حافط سجاد انور،عمران نیازی نے کہا پہلے سے موجود ٹیکسز کی وجہ سے پراپرٹی کا کاروبار ٹھپ ہے، افسوس حکومت مراعاتی پیکیج دینے کی بجائے ویلیو ایشن ریٹس میں 75 فیصد اضافہ کر رہی ہے۔حکومت ایف بی آر سٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرے تاکہ کاروباری عمل چلتا رہے۔