ایف بی آئی کی تاریخ کی بڑی کارروائی، امریکا میں بموں کی بڑی کھیپ برآمد
واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا کی فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے شہری کے فارم میں کارروائی کے دوران 150 سے زائد خطرناک بم برآمد کرلیے اور اس سے ملکی تاریخ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ایک کارروائی میں برآمد ہونے والی سب سے بڑی تعداد قرار دیا گیا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے 180 میل کے فاصلے پر وائٹ کاؤنٹی کے علاقے آئسلے سے 17 دسمبر کو ایک براڈ اسپیفورڈ کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ مذکورہ شہری نے اسلحے کی بڑی تعداد ذخیرہ کرلی ہے اور یہ بات انہوں نے اپنی گیوی اور دو بچوں کو بتائی تھی۔
تفتیش کاروں نے بتایا کہ اسلحے کچھ مقدار بیڈروم میں بغیر محفوظ کیے رکھی گئی تھی۔
گرفتار شہری کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ وہ کمیونٹی کے لیے خطرناک نہیں ہیں اور زور دیا کہ ان کے مؤکل کو ٹرائل سے قبل رہا کردیا جائے۔
ملزم پر تاحال صرف بغیر رجسٹر شارٹ بیرل رائفل رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تاہم تفتیش کاروں کا کہنا ہے ان کے خلاف مزید دفعات متوقع ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا تھا کہ بموں کا ابتدائی طور پر جائزہ لیا گیا ہے اوریہ ایف بی آئی کی تاریخ میں قبضے میں لی گئی اسلحے کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
ملزم مبینہ طور پر نشانہ بازی کے لیے امریکی صدر جوبائیڈن کی تصویر استعمال کرتا تھا اور یہ امید بھی ظاہر کی تھی کہ نائب صدر کملا ہیرس کو قتل کردیں گے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق ملزم نے حال ہی میں اسنائپر رائفل کی شوٹنگ کی تربیت بھی مکمل کی تھی۔
فردجرم میں بتایا گیا ہے کہ ایک پڑوسی نے اطلاع دی کہ اسپیفورڈ مسلسل بم جمع کر رہا ہے یہاں تک 2021 میں اپنے دائیں ہاتھ کی تین انگلیاں بھی گھر میں دھماکا خیز مواد کے ساتھ کام کرتے ہوئے گنوا چکا ہے۔
دستاویزات میں بتایا گیا کہ پڑوسی کے جمع کردہ شواہد کے تحت شہری کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جہاں گھر میں دھماکا خیز مواد بکھرا ہوا ملا۔
عدالت میں جمع کرائے گئے کاغذات کے مطابق کئی بم پہننے کے لائق بنیان میں لوڈ کیے گئے تھے، اسی طرح مزید کئی بم گھر میں انتہائی غیرمحفوظ حالت میں رکھے ہوئے ملے اور ہیش ٹیگ نو لائیوز میٹر لکھا ہوا کوئی تھا۔
خیال رہے کہ نو لائیوز میٹر ایک انتہاپسندانہ نظریہ ہے، جس کے تحت حملے کرنا، شہریوں کا قتل، مجرمانہ کارروائیاں کرنا اور لوگوں کو اشتعال دلا کر دوسروں کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔