کامیاب لوگوں کی ایک اور خوبی ”ایمانداری“ ہے،قطعی طو رپر جھوٹ نہیں بولتے اور نہ ہی کسی چیز کے متعلق مصنوعی طرزعمل اختیار کرتے ہیں 

 کامیاب لوگوں کی ایک اور خوبی ”ایمانداری“ ہے،قطعی طو رپر جھوٹ نہیں بولتے ...
 کامیاب لوگوں کی ایک اور خوبی ”ایمانداری“ ہے،قطعی طو رپر جھوٹ نہیں بولتے اور نہ ہی کسی چیز کے متعلق مصنوعی طرزعمل اختیار کرتے ہیں 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر 
ترجمہ:ریاض محمود انجم
 قسط:188
یہ لوگ نازک طبع نہیں ہوتے۔ وہ نزلہ زکام اور سردرد جیسے معمولی امراض کے باعث غیرفعال اور بے عمل نہیں ہو جاتے بلکہ ان میں اس قدر صلاحیت اور قابلیت موجود ہوتی ہے کہ وہ اس قسم کے امراض سے خود کو نجات دلا دیتے ہیں اور وہ لوگوں کو یہ بھی نہیں بتاتے پھرتے کہ وہ کس قدر بیمار ہیں، وہ کس قدر تھکے ہوئے ہیں اور کون سی بیماریاں اس وقت ان کے بدنوں کو لاحق ہیں۔وہ اپنے بدنوں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرتے ہیں، اپنے بدنوں کو غذائیت بخش خوراک اور ورزش دونوں مہیا کرتے ہیں۔ وہ اپنے آپ کو بہت پسند کرتے ہیں لہٰذا وہ اپنی طرززندگی کے طور پر صحت بخش غذا استعمال کرتے ہیں اور باقاعدگی سے ورزش کرتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر ان بیشماربیماریوں کو اپنانے سے انکار کر دیتے ہیں اور بہترین زندگی بسر کرتے ہیں۔
ان اعلیٰ ترین کامیاب لوگوں کی ایک اور خوبی ”ایمانداری“ ہے۔ وہ قطعی طو رپر جھوٹ نہیں بولتے اور نہ ہی کسی چیز کے متعلق مصنوعی طرزعمل اختیار کرتے ہیں۔ وہ جھوٹ کواپنی شخصیت کی ایک کمزوری اور خامی سمجھتے ہیں اور وہ خودفریبی پر مبنی روئیے اورطرزعمل کا شکار نہیں ہوتے۔ یہ لوگ اپنی نوعیت کے اعتبارسے اپنی مثال آپ ہوتے ہیں، ا س لیے یہ دوسروں کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔ انہیں یہ بھی علم ہے کہ وہ اپنی دنیا کے خود مالک ہیں۔ اسی طرح دوسرے لوگ بھی اپنی زندگی کے خود ذمہ دار ہیں۔ اس ضمن میں بعض اوقات ان کا رویہ خودغرضانہ اور ظالمانہ دکھائی دیتا ہے لیکن درحقیقت وہ دوسروں کی مرضی اور خواہش میں دخل اندازی نہیں کرنا چاہتے۔ یہ لوگ دوسروں کی مرضی اور خواہش کے مطابق نہیں بلکہ اپنے اندازفکر کے مطابق اپنی زندگی کے بارے فیصلے کرتے ہیں۔
یہ لوگ دوسروں پر الزام تراشی نہیں کرتے۔ وہ اپنے معاملات اور حالات کے لیے دوسروں کو ذمہ دار نہیں سمجھتے۔ اسی طرح وہ اپنا وقت دوسروں کی ناکامیوں یا کامیابیوں کے متعلق باتیں کرتے ہوئے صرف نہیں کرتے۔ وہ لوگوں کے متعلق بات نہیں کرتے بلکہ لوگوں کے ساتھ باتیں کرتے ہیں۔ دوسروں کو موردالزام نہیں ٹھہراتے بلکہ وہ لوگوں کی اس ضمن میں مدد کرتے ہیں کہ لوگ اپنی زندگی کی ذمہ داری خود سنبھالیں۔ یہ لوگ نہ تو گپ باز ہوتے ہیں اور نہ ہی غلط اطلاعات اور افواہیں پھیلاتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی زندگیوں کے معاملات میں اس قدر مصروف اورمنہمک ہوتے ہیں کہ ان کے پاس لوگوں کے معاملات میں دخل اندازی کرنے کا وقت ہی نہیں ہوتا۔ فرض شناس لوگ اپنی ذمہ داریاں نبھاتے جاتے ہیں جبکہ تنقیدنگار، تنقید اور الزام تراشی میں مصروف ہوتے ہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مزید :

ادب وثقافت -