روس یوکرین جنگ خطرناک مرحلے میں داخل،ایٹمی جنگ کا خدشہ

روس یوکرین جنگ خطرناک مرحلے میں داخل،ایٹمی جنگ کا خدشہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 تجزیہ:۔ نوید الٰہی
روسی کروز میزائل اور ڈرون کے بڑے پیمانے پر حملوں نے چار روز پہلے کیف، کھارکیو اور یوکرین کے دیگر شہروں میں اہم اور بنیادی عمارتوں کو نشانہ بنایا اور خاصا نقصان پہنچایا۔ یوکرین کی فوج کے جنرل سٹاف نے کہا کہ روسی افواج نے پیر کے روز یوکرائن کے کم از کم چھ علاقوں میں بنیادی ڈھانچے پر گولہ باری کی ہے۔ماسکو نے یہ واضح کیا کہ  بحیرہ اسود میں یوکرین نے روسی بحری بیڑے پر حملے کے ردِ عمل میں یہ حملے کئے گئے۔ روسی صدر ولادیمیرپیوٹن نے کہا کہ پیر کو یوکرین کے بنیادی ڈھانچے پر روسی حملے اور بحیرہ اسود کے اناج کی برآمد کے پروگرام میں شرکت کو منجمد کرنے کا فیصلہ کریمیا میں ماسکو کے بحری بیڑے پر یوکرین کے ڈرون حملے کا ردعمل تھا۔ تاہم شہر کے میئر کا دعویٰ ہے کہ روسی میزائل حملوں کے نتیجے میں تباہ ہونے کے ایک دن بعد ہی کیف میں پانی اور بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی۔ وٹالی کلِٹسکو نے سوشل میڈیا پر کہا۔اور یہ بھی کہا کہ روسی حملوں کے بعد بجلی کے نظام میں کافی خسارے کی وجہ سے شہر میں بجلی کی کٹوتی کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔چند روز میں دیکھنے میں آیا ہے کہ روس نے یوکرین کے پاور پلانٹس اور دیگر اہم مراکز اور عمارتوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جسکی وجہ سے یوکرین بجلی کی کٹوتی پر مجبور ہے۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ ستمبر کے اوائل میں مغربی میڈیا نے جو زور و شور سے یہ خبریں اور تبصرے کرنے شروع کر دئیے تھے کہ خارکیو سے روسی فوج کی پسپائی روس کی شکست کا پیش خیمہ ہے، اس پروپیگنڈے کے توڑ کیلئے روس نے نہ صرف پورے یوکرین میں بنیادی شہری ڈھانچے کے اہداف کے خلاف حملوں کا عندیہ دے دیا تھا بلکہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی بھی دی تھی۔ماہرین کا اندازہ ہے کہ روس نے پلان“بی”کا آغاز کر دیا ہے جس میں یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو خاص طور پر نشانہ بنایا جائے گا تاکہ نہ صرف یوکرین کے توانائی کی درآمدات پر ضرورت سے زیادہ انحصار کو دھچکا دیا جائے بلکہ شہروں کو بجلی کی سپلائی منقطع کر دی جائے۔ اس سے شہر تاریکی میں ڈوب سکتے ہیں اور شہری آبادی میں خوف و ہراس پھیل سکتا ہے، جس کے منفی نتائج مختلف شعبوں پر پڑ سکتے ہیں۔ روس یوکرین جنگ انتہائی اہم اور خطرناک مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جہاں جوہری ہتھیاروں کا استعمال ممکنات میں شامل ہوتا جا رہا ہے۔ روس اور یوکرین کو فوری اپنے جارحانہ رویے سے پیچھے ہٹنا ہو گا۔ مغرب، خاص طور پر امریکہ کو، روس دشمنی میں اس جنگ کو بڑھاوا دینے سے اجتناب کرنا ہو گا ورنہ یوکرین مکمل تباہی کا شکار ہو جائے گا اور ساتھ ہی ساتھ یورپ اور ایشیا کے کئی ممالک اسکا  شکار ہو جائیں گے۔ پاکستان کو ان حالات کا باریک بینی سے جائزہ لینا چاہئیے اور چین کے ساتھ ملکر اس میں مصالحانہ کردار ادا کرنے کے متعلق سوچنا چاہئیے۔
ایٹمی جنگ کا خدشہ

مزید :

تجزیہ -