پاکستان میں آخری زرعی شماری کب ہوئی اور بھارت کتنی بار کروا چکا۔۔؟لائیو سٹاک کے حقیقی اعداد و شمار سے متعلق حیران کن انکشافات سامنے آ گئے

پاکستان میں آخری زرعی شماری کب ہوئی اور بھارت کتنی بار کروا چکا۔۔؟لائیو ...
پاکستان میں آخری زرعی شماری کب ہوئی اور بھارت کتنی بار کروا چکا۔۔؟لائیو سٹاک کے حقیقی اعداد و شمار سے متعلق حیران کن انکشافات سامنے آ گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


فیصل آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں آخری زرعی شماری کب ہوئی اور بھارت کتنی بار کروا چکا۔۔؟لائیو سٹاک کے حقیقی اعداد و شمار  سے متعلق حیران کن انکشافات سامنے آ گئے۔تفصیلات کے مطابق ملک میں قومی اور صوبائی سطح پر سرکاری محکموں میں لائیوسٹاک کی تعداد اور دودھ و گوشت کی پیداوار سے متعلق حقیقی اعداد وشمار دستیاب نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ماہرین نے لائیوسٹاک کی تعداد میں اضافے کی شرح آبادی کو درکار غذائیت کے تناسب سے ناکافی قرار دیدی ، پاکستان میں اب تک کی چھٹی اور آخری زرعی شماری 2010 میں ہوئی ، بھارت 11 مرتبہ یہ عمل کر چکا ہے ، علاوہ ازیں لائیوسٹاک کی تعداد میں اضافے کی شرح بھی آبادی کو درکار غذائیت کے تناسب سے ناکافی ہے۔

 "جنگ " کے مطابق  پاکستان میں اب تک کی چھٹی اور آخری زرعی شماری 2010ء میں کی گئی تھی جبکہ بھارت میں اب تک 11 مرتبہ زرعی شماری ہو چکی ہے۔ ماہرین نے یہ باتیں پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس اور زرعی یونیورسٹی کے اشتراک سے منعقدہ زرعی شماری ورکشاپ میں بتائی ہیں۔ سیکرٹری لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ محمد مسعود انور نے ورکشاپ سے خطاب میں لائیوسٹاک اعدادوشمار پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں لائیوسٹاک کی تعداد میں اضافے کی شرح 2.7 فیصد ہے جبکہ غذائیت کی کمی سے متاثرہ افراد 40 فیصد ہیں۔ انہوں نے دودھ اور گوشت کی پیداوار کے حوالے سے اعدادوشمار میں تصحیح کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ  لائیوسٹاک میں صرف جانوروں ہی نہیں بلکہ اس سے منسلک دیگر عوامل بشمول افرادی قوت و دیگر امور کو بھی سامنے لانا ہو گا۔