جسم فروش لڑکی نے اپنے پیشے کے انتہائی شرمناک اور تاریک پہلوؤں سے پردہ اٹھا دیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) جسم فروشی کا دھندہ کرنے والی ایک برطانوی لڑکی نے کہا ہے کہ یہ دھندہ اگرچہ بظاہر بہت پرکشش نظر آتا ہے لیکن اس کے کئی تاریک پہلو بھی ہیں جو اس دھندے سے وابستہ عورت کی زندگی تباہ کر دیتے ہیں۔ ڈیلی سٹار کے مطابق 29سالہ فینیلا فوکس نامی اس لڑکی کا تعلق برطانوی شہر برسٹل سے ہے، جو ایک دہائی سے اس شرمناک پیشے سے وابستہ ہے۔
فینیلا نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا ہے کہ اس دھندے کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ آپ اس معاشرے میں تنہا ہو کر رہ جاتے ہیں۔ کوئی بھی آپ سے تعلق رکھنا پسند نہیں کرتا۔ وہ مرد جو عارضی طور پر آپ کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے پیسے دیتے ہیں، ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہو گا جو آپ کے ساتھ شادی کرے۔
فینیلا نے کہا کہ جو لڑکیاں اس انڈسٹری میں آنا چاہتی ہیں میں ان سے کہوں گی کہ اگر وہ زندگی میں تنہاء رہ سکتی ہیں تو اس انڈسٹری میں آئیں کیونکہ اس پیشے سے وابستہ ہونے کے بعد کوئی مرد بھی ان کے ساتھ طویل مدتی تعلق قائم نہیں کرے گااور انہیں لگ بھگ تمام عمر تنہا گزارنی ہو گی۔