فحش اداکارہ کو خفیہ ادائیگی کے کیس میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے، جرم برقرار

فحش اداکارہ کو خفیہ ادائیگی کے کیس میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے ...
فحش اداکارہ کو خفیہ ادائیگی کے کیس میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے، جرم برقرار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ فحش فلموں کی اداکارہ کو زبان بند رکھنے کے لیے رقم دینے کے مقدمے میں سزا پر جیل نہیں جائیں گے اور نہ ہی جرمانہ ادا کریں گے، تاہم جج فیصلہ دیا کہ ان کا جرم ریکارڈ پر برقرار رہے گا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جسٹس جان مرچن کی جانب سے 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر مشروط طور پر سزا نہ دینے کے فیصلہ کے ساتھ ہی 20 جنوری کو صدارت کے عہدے کا دوبارہ حلف اٹھانے سے قبل ہی وہ کیس بند ہوگیا جو ان کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا تھا۔

جج نے ڈونلڈ ٹرمپ کو غیر مشروط طور پر کیس سے ڈسچارج کردیا جس کے بعد نومنتخب امریکی صدر کو کسی قسم کی قانونی سزا جیسے کہ زیر حراست رکھا جانا، جرمانے کی ادائیگی یا مخصوص مدت تک زیر نگرانی رکھے جانے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔رپورٹ کے مطابق جج نو منتخب امریکی صدر کے مستقل ریکارڈ پر جرم کے ارتکاب کے حوالے سے فیصلہ دیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے صحت جرم سے انکار کیا تھا اور خود کو بے قصور قرار دینے کی استدعا کی تھی اور مجرم قرار دیے جانے کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا، وہ آج اپنے وکیل کے ہمراہ ٹی وی اسکرین کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے، ان کے پس منظر میں میں دو امریکی جھنڈے نظر آ رہے تھے۔مارچ 2023 میں نیویارک کی عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ پر 2016 میں انتخابی مہم کے دوران ایک پورن اسٹار کو خاموش رہنے کے لیے رقم دینے کے الزام میں فرد جرم عائد کی تھی۔

امریکا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سابق صدر پر فرد جرم عائد ہوئی تھی اور ان کے خلاف مجرمانہ الزامات پر مقدمہ چلا تھا۔خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 کے صدارتی انتخاب سے قبل پون سٹار اسٹیفنی کلیفورڈ عرف اسٹورمی ڈینیئلز کو تعلقات کی معلومات چھپانے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔