بھارتی پولیس نےمعروف کشمیری رہنما احسن اونتو کو گرفتار کر لیا
سرینگر(ڈیلی پاکستان آن لائن )مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے انسانی حقوق کے معروف کارکن اور انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو کو سرینگر سے گرفتار کر لیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس نے محمد احسن اونتو کو سماجی رابطوںکی سائٹوں کے ذریعے جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے، غلط معلومات پھیلانے اور نفرت انگیز تقاریر کرنے کے بے بنیاد الزامات کے تحت گرفتار کیا۔ پولیس ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ محمد احسن اونتو ٹویٹر پر "ریڈیو مزاحمتی کشمیر" کے عنوان سے دو معروف کشمیری حریت رہنماو ں مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار کی قیادت میں ایک فعال شریک پروگرام اور مقررہیں، مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار جو احسن انتو کے ساتھ کئی مقدمات میں ملزم ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھارت کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں، پولیس نے احسن اونتو کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔
دوسری طرف حریت رہنما عبدالحمید لون نےاحسن انتو گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے کارکن کی گرفتاری آزادی اظہار رائے کی صریحا خلاف ورزی ہے اور انتقامی کارروائی کے مترادف ہے،اس سے پہلے انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کو بھی بھارت کی فسطائی حکومت نے گرفتار کرلیا تھا،بھارت ملٹری وار فیر اور نوآبادیاتی پالیسی کے تحت انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو نشانہ بنارہا ہے ،بھارتی سرکار نے اپنے مظالم پر پردہ ڈالنے کے لیے ذرائع ابلاغ پر پابندیاں لگا رکھی ہیں، اس سے پہلے بھارتی حکومت نے سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال کو اجاگر کرنے کی پاداش میں آصف ڈار اور مزمل ایوب ٹھاکر کے خلاف سری نگر میں مقدمات درج کئے ہیں۔