’ خلائی مخلوق کا وجود نہ ہونا بھی انسانیت کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو گا کیونکہ۔۔۔ ‘ ایلون مسک بھی پہلی مرتبہ ایسے موضوع پر بول پڑے جس بارے دنیا جاننا چاہتی ہے

’ خلائی مخلوق کا وجود نہ ہونا بھی انسانیت کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو گا ...
’ خلائی مخلوق کا وجود نہ ہونا بھی انسانیت کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو گا کیونکہ۔۔۔ ‘ ایلون مسک بھی پہلی مرتبہ ایسے موضوع پر بول پڑے جس بارے دنیا جاننا چاہتی ہے
سورس: Wikimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) بعض ماہرین خلائی مخلوق کے حوالے سے متنبہ کرتے رہتے ہیں کہ ممکنہ طور پر وہ ہم انسانوں پر حملہ آور ہو کر ہمیں نیست و نابود کر سکتے ہیں تاہم ٹیسلا اورسپیس ایکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک نے اس کے برعکس خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق ایلون مسک نے کہا ہے کہ خلائی مخلوق کا وجود نہ ہونا بھی انسانیت کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو گا، کیونکہ اس کا مطلب ہوگا کہ ہم انسان اس کائنات کے دبیز اندھیروں میں شعور رکھنے والی واحد مخلوق ہیں۔ 
رپورٹ کے مطابق ایلون مسک کی طرف سے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے اس خیال کا اظہار خلائی مخلوق سے متعلق پائے جانے والے ’فرمی پیراڈوکس‘ نامی نظرئیے کے جواب میں کیا گیا ہے۔ فرمی پیراڈوکس نظریہ کہتا ہے کہ ”غالب امکان ہے کہ خلائی مخلوق کا کوئی وجود نہیں ہے کیونکہ اگر کسی اور سیارے پر خلائی مخلوق موجود ہوتی تو اب تک وہ ہم سے رابطہ کر چکی ہوتی۔“
اس نظرئیے میں کہا گیا ہے کہ ”ہمارے نظام شمسی کی عمر محض ساڑھے 4ارب سال ہے۔ اس لحاظ سے ہمارا نظام شمسی کہکشاں کے دیگر حصوں کی نسبت بہت کم عمر ہے۔ ہماری کہکشاں کے کئی حصے ایسے بھی ہیں جن کی عمر 13ارب 80کروڑ سال تک ہے۔ اگر ان حصوں کے کسی سیارے پر کسی مخلوق کا وجود ہوتا تو وہ ہم انسانوں کے وجود سے یقینا آگاہ ہوتی اور اب تک ہم سے رابطہ کر چکی ہوتی۔“
اس نظرئیے پر ایلون مسک کے خیال سے یونیورسٹی آف مانچسٹر کے پروفیسر برائن کوکس نے بھی اتفاق کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جو کہکشائیں ہماری کہکشاں سے اربوں سال قدیم ہیں، اگر ان پر کوئی شعورر کھنے والی مخلوق موجود ہوتی تو اب تک ہمیں اس کے بارے میں علم ہونا چاہیے تھا۔ بظاہر یہی لگتا ہے کہ ہم اس کائنات میں شعور رکھنے والی ہم واحد مخلوق ہیں۔