میانمار میں شدید زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 1700 سے تجاوز کر گئی، مندالے اور نیپیداو میں تعفن پھیل گیا

نیپیداو (ڈیلی پاکستان آن لائن)میانمار میں جمعہ کے روز آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 1700 سے تجاوز کر گئی، جبکہ 3400 سے زائد افراد زخمی اور کئی لاپتہ ہیں۔ حکمران فوجی جنتا نے اتوار کے روز اس کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زلزلے کا مرکز مندالے کے قریب تھا، جہاں کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، شاہراہیں ٹوٹ گئیں اور نیپیداو کے ہوائی اڈے کا کنٹرول ٹاور گر گیا، جس سے امدادی سرگرمیاں مزید مشکلات کا شکار ہو گئیں۔
بنکاک میں بھی اس زلزلے کے اثرات محسوس کیے گئے، جہاں ایک زیر تعمیر بلند عمارت گرنے سے کم از کم 18 افراد ہلاک اور درجنوں مزدور ملبے میں دب گئے۔
زلزلے کے بعد سڑکیں تباہ، پل گرنے، مواصلاتی نظام متاثر ہونے اور جاری خانہ جنگی کے باعث امدادی کام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ مقامی افراد اپنے ہاتھوں اور معمولی اوزاروں سے ملبہ ہٹا کر زندہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں، جبکہ درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے، جو امدادی کاموں کو مزید دشوار بنا رہا ہے۔
خبر ایجنسی اے پی کے مطابق مندالے کی سڑکیں کھلے آسمان تلے لاشوں سے بھری پڑی ہیں، جبکہ شہری اپنے پیاروں کو تلاش کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ نیپیداو اور مندالے میں لاشوں کی وجہ سے تعفن پھیلا ہوا ہے۔
اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے میانمار کے لیے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔ ریڈ کراس نے 100 ملین ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کرنے کے لیے ہنگامی اپیل جاری کی ہے۔
بھارت، چین، روس، سنگاپور اور ملائیشیا نے امدادی سامان اور ٹیمیں بھیجی ہیں، تاہم تباہ حال بنیادی ڈھانچے کے باعث امداد پہنچانے میں شدید مشکلات درپیش ہیں۔