انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 55
براعظمی کا نگرس ،انقلاب، جنگیں اور ابتدائی یو ۔ایس۔ اے
آخرکار ستمبر 1774میں پالیسی کا فیصلہ کرنے کے لئے ایک براعظمی کا نگرس کا اجلاس ہوا ۔ اس اجلاس میں جبری قوانین اور کیوبک ایکٹ کی منسوخی کا مطالبہ کیا گیا۔ کانگرس کے امریکی معاملات میں برطانوی مداخلت کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے قراردیا کہ کا لونیل اسمبلیوں کو قوانین منظور کرنے اور جیسا وہ مناسب سمجھیں ٹیکس جمع کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اسی سال جوزف نامی شخص نے سمجھوتے کا ایک منصوبہ پیش کیا جس کے مطابق بادشاہ کو پریزیڈنٹ جنرل مقررکر نے اور کالونیوں کو گرینڈ کونسل منتخب کرنے کا اختیار دیا جانا تھا لیکن کانگرس نے اس منصوبے کو مسترد کردیا۔ مزید یہ کہ انگریزوں نے امریکیوں سے سمجھوتہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے مسس چیوسٹ کو بغاوت زدہ ریاست قراردیکر اپنے فوجی دستوں کر معاملہ سدھارنے کا آؒ زادانہ اختیار سونپ دیا ۔ دوسری طرف امریکیوں نے سول دستوں کی ملیشیا ترتیب دی اور برطانوی فوج کی مزاحمت شروع کردی۔ فریقین میں باقاعدہ جنگ 19اپریل 1775میں اس وقت شروع ہوئی جب انگریز فوج نے کو نکورڈ کے قر یب زیر زمین چھپائے گئے امریکی اسلحہ کو قبضے میں لینے کی کوشش کی انگریز فوجیوں نے لیگزنگٹن کے مقام پر ملیشیا پر فائر کھول دیا ۔ اور آٹھ امریکیوں کو مار دیا۔ اس دوران اسلحہ وہاں سے کسی دیگر جگہ منتقل کردیاگیا۔ انگریز فوج کو نکواڈ پہنچی تو اسے پسپا ہونا پڑا۔ اور وہ بوسٹن کی طرف بڑھنے لگی ۔ راستے میں امریکیوں کے ہاتھوں اس کے 73 فوجی مارے گئے اور 2 سو سے زائد زخمی ہوئے۔
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 54 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
امریکی انقلاب شروع ہو چکا تھا۔ بوسٹن میں انگریز فوج کا محاصرہ ایک سال تک جاری رہا اور بالآخر وہ سمندری راستے سے کینڈا کی طرف بھاگ نکلی ۔ 1775ء میں براعظم امریکہ کی کانگرس نے ملیشیا میں اضافے پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے ’جارج واشنگٹن کو کمانڈر انچیف مقرر کیا اور تمام کالو نیوں میں بغاوت کا اعلان کر دیا۔ اسی دوران شاہی گو رنری نظام منہد م ہوا اور امریکیوں نے شاہی (برطانوی تاج )مداخلت کے بغیر حکومت بنانے کا مطالبہ شدت سے اٹھانا شروع کر دیا ۔ 1776 ء میں کالونیوں نے برطانوی چارٹر کی جگہ نیا ریاستی آئین تشکیل دیا ’’کامن سپنس ‘‘پمفلٹ کے ذریعے برطانوی حکام سے مذاکرات کے خاتمے اورایک مکمل آذادی کی تشہیر کی گئی جسے مثالی پذیرائی ملی ۔ 7 جون کو’رچر ڈ ہنری لی ‘نے ورجینیا کی اسمبلی میں کانگرس کو کالو نیوں کی قرار دادپیش کی جس میں کنفیڈریشن کے قیام اور برطانیہ کے خلاف جنگ کے لیے غیر ملکی اتحادیوں کی تلاش کی ضرورت کا اظہار کیا گیا۔ 11 جون کو’’ آزادی کا ڈیکلریشن ‘‘مرتب کیا گیا جس پر 4 جو لائی 1776ء کو دستخط ہوئے ۔ مو جودہ یو ایس اے کی یہ پہلی کنفیڈریشن تھی جو بعد میں فیڈریشن میں تبدیل ہوئی ۔ اس کی مختصر تاریخ ذیل میں کچھ یوں ہے۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے کہ بوسٹن سے فرار ہونے والی انگریزی فوج کینڈا کی طرف بھاگ نکلی تھی ۔ اس کے بعد بر طانیہ نے کینڈا ،جس پر وہ پہلے ہی قابض تھا ، سے اپنی فوج کو منظم کیا اور اگست 1776 ء میں آزاد کالونیوں سے جنگ شروع کردی جو متحد ہو چکی تھیں ۔ دراصل بحراٹلد نٹک کو بحری جہاز کے ذریعے عبو ر کرنے میں 6 سے 8 ہفتے کا وقت درکار تھا جس کے ذریعے بر طانوی فوج کو اسلحہ اور روز مرہ استعمال کی اشیاء مہیا کی جاتی تھیں ۔ امریکہ اور برطانیہ کے درمیان یہ جنگ 7 سال جاری رہی جس میں بر طانیہ کو جزوی کا میابی حاصل بھی ہوئی لیکن امریکہ کے اتحادیوں (فرانس ، جرمن، اور سپین )نے برطانوی فوج کو یو رپ سے باہر نہ نکلنے دیا اور اس کو وہیں جنگ میں مصر وف رکھا۔ فرانسیسی نیوی (بحریہ)نے برطانوی بحری جہازوں کو امریکہ اور کینڈا کے ساحلوں سے دوررکھا جس سے برطانوی فوج اسلحہ اور روز مرہ اشیاء کی قلت سے مشکل میں پھنس گئی اور اس نے 1783 ء میں مجبو ر ہو کر فرانس کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت جنگ بندی کا اعلان کیا ۔ اس وقت امریکہ کی 13 ریاستیں متحدہ تھیں جو کنفیڈریشن میں شامل تھیں ۔ 1789 ء میں یونائیٹڈ سٹیٹس آف امریکہ ، کا نیا آئین تحریر کیا گیا اور جارج واشنگٹن کو پہلا صدر منتخب کیا گیا ۔ 1802ء تک وقفے وقفے سے کئی ایک ریاستیں شامل ہوئیں اور 18 ریاستوں کی ایک فیڈریشن کا قیام عمل میں آیا ۔ 1803 ء میں فرانس نے شمالی امریکہ کے مرکزی حصے ’’لو سیا نا ‘‘کے وسیع وعریض علاقے جو دریائے آرکناس اور دریائے مسیوری کے درمیان واقع تھا ، کی ملکیت کا دعویٰ کردیا۔ امریکہ نے یہ علاقہ نپولین سے 15 ملین امریکی ڈالر کے عوض خریدکر اپنے ملک میں شامل کرلیا ۔ 1814ء میں نپولین تخت سے دستبردار ہو ا تو بر طانیہ اور امریکہ کے درمیان اس وقت جنگ جاری تھی ۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے ، امریکہ کی تاریخ جنگوں اور اندرونی وبیرونی شور شوں سے عبارت ہے۔ مو جو دہ یونائیٹڈسٹیٹس آف امریکہ کی ابتدائی 13 ریاستوں نے جب 18ویں صدی کے آخر ی ربع میں برطانیہ سے مکمل آزادی حاصل کر لی تو اپنے پہلے ’’انڈیپنڈنس ڈیکلریشن ‘‘میں اس نے بیرونی اتحادیوں کی تلاش پر زور دیا تاکہ برطانیہ سے فیصلہ کن جنگ لڑکر اسے بحراٹلدنٹک سے باہر نکالا جائے ۔ نپو لین کی تخت سے دستبرداری سے امریکہ کے خلاف برطانوی جارحیت میں اضافہ ہوا اور اس نے امریکی جہازوں کی یورپی بندر گاہوں تک رسائی روک دی اور سمندر میں ان جہازوں کو کئی ماہ تک روکنا شروع کردیا۔ برطانیہ نے کچھ ایسے امریکی ، جرمن باشندوں کو گرفتار کیا جو بھگوڑے نہ تھے۔ اس کے ردِ عمل میں 8 جون 1812ء کو امریکہ کی طرف سے اعلان جنگ کردیا گیا جو 1815 ء تک جاری رہی ۔ اس جنگ میں امریکہ کو مجموعی طور پر کامیابی حاصل ہوئی ۔ اس کے بعد اگلے ایک سو سال تک یو ۔ایس۔ اے کو جنوبی امریکی ریاستوں جو زرعی معاشروں پر مشتمل تھیں اور جن کے باشندوں کی اکثریت سیاہ فام تھی کے خلاف کئی جنگیں لڑنا پڑیں۔ ان جنگوں کو خانہ جنگی سے تعبیر کیا جاتاہے جو نہ صر ف جنوبی اور شمالی امریکہ کی تقسیم پر منتج ہوئیں بلکہ خطے کے شمالی اور جنوبی حصوں میں تہذیبی منظر کی لکیر کو اس قدر واضح کر گئیں جو آج بھی قائم ہے ۔جنوبی امریکہ کی طرف شمالی امریکہ کے خلاف پائی جانے والی مزاحمت کی بنیاد زراعت میں مستقل کام کرنے والے غلاموں کی خریدوفروخت اور شمالی امریکہ اور یو رپ سے امپورٹس تھی جن کی قیمت( ٹیرف )شمالی امریکن (گورے )زیادہ مقرر کرتے تھے ۔ اس صدی میں( 19 ویں) شمالی امریکہ نہ صرف ایک خوشحال ملک بنا بلکہ عسکری حوالے سے یہ ایک عظیم طاقت کے طور پر دنیا کے نقشے پر اُبھرا۔ پہلی جنگ عظیم (1918 ء ، 1914 ء)تک امریکہ تین بڑی جنگیں لڑکر اپنی طاقت کا لوہا منوا چکا تھا۔ ان میں سپین ، انڈین ، اور کیوباکی جنگیں قابل ذکر ہیں۔ 1835ء سے 1840ء تک یو ۔ ایس ۔ اے کی زراعت میں بھی ریکارڈ ترقی ہوئی ۔ جنوری 1848ء کو کیلیفورنیاسے سونے کی د ریافت سے نہ صرف ریاست کی آبادی 2لاکھ 50ہزار تک جاپہنچی بلکہ تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد بھی کیلیفورنیا میں خوشحال زندگی گزارنے کے لیے آباد ہونے لگی ۔ 1828ء میں پہلی ریلوے لائن کا آغاز ہو ا جو 1850 ء تک 9 ہزار میل تک طویل ہو چکی تھی۔ لیکن پورے براعظم میںیہ لائن 1900 ء میں ایک لاکھ 90 ہزار میل تک جا پہنچی ۔ 1859 پینسلوانیا میں تیل کی بر آمد سے یو ۔ ا یس ۔ اے کی ترقی تیزی سے بڑھنے لگی ۔ 1865 ء میں پہلی پائپ لائن تعمیر ہوئی ۔ 1900ء تک 40 ایسے شہر آباد ہوچکے تھے جن کی آبادی ایک لاکھ سے زائد تھی ۔ 19 ویں صدی کے آخر اور 20 صدی کے آغاز میں یو ایس اے ایک خوشحال ترین ممالک میں شامل تھا۔ یہ دنیا بھر کی 60 فیصد کپاس پیداکرنے والا ملک بن گیا۔ اس میں لوہے کی پیداوار برطانیہ سے زیادہ تھی ۔ جدید ٹیکنالوجی سے زراعت اور نڈسٹری میں ایک انقلاب آگیا۔ 20 ویں صدی کے آغاز میں کئی ریاستیں یونین میں شامل ہوئیں۔ 1904ء سے 1914ء کے درمیان 6 میل چوڑی ایک نہر پانا ما تعمیر کی گئی۔ (جاری ہے)
انسانی سمگلنگ ۔۔۔ خوفناک حقائق ... قسط نمبر 56 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں